Siraj-ul-Bayan - Al-Baqara : 42
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَلَا تَلْبِسُوْا : اور نہ ملاؤ الْحَقَّ : حق بِالْبَاطِلِ : باطل سے وَتَكْتُمُوْا : اور ( نہ) چھپاؤ الْحَقَّ : حق وَ اَنْتُمْ : جبکہ تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور سچ کو جھوٹ میں نہ ملاؤ اور (ف 4) (نہ یہ کہ) جان بوجھ کر حق کو چھپاؤ ۔
4) اپنے مطالب اور اپنی خواہشات کے لئے نفس مذہب کو بدل دنیا بہت بری عادت ہے ، یہودی اس میں مبتلا تھے اسی طرح کتمان حق کسی حالت میں بھی درست نہیں لیکن یہودی اس سے بھی باز نہیں آتے تھے ، قرآن حکیم نے انہیں اس عادت پر متنبہ کیا اور کہا تم جانتے بوجھتے اس قسم کی بدقماشی کا ارتکاب کیوں کرتے ہو ، یہ تو گوارا کیا جاسکتا ہے کہ تم مجرم بن جاؤ ، اللہ کے حکموں کی مخالفت کرو ، لیکن اللہ تعالیٰ کے حکموں کو تاویل وتعمق سے بدل ڈالنا تو کسی طرح برداشت نہیں کیا جاسکتا ۔ حل لغات : اولئک اصحاب النار : جہنم میں رہنے والے ۔ اول : پہلے یعنی تم کفر میں اوروں کے لئے نمونہ نہ بنو ، اول کے معنی ہیں ، من یؤول الیہ الامر کے لا تلبسوا : نہ ملاؤ ، نہ مختلط کرو ، مصدر لبس ، ملا دینا مختلط کردینا ۔
Top