Urwatul-Wusqaa - Maryam : 74
وَ كَمْ اَهْلَكْنَا قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْنٍ هُمْ اَحْسَنُ اَثَاثًا وَّ رِءْیًا
وَكَمْ : اور کتنے ہی اَهْلَكْنَا : ہم ہلاک کرچکے قَبْلَهُمْ : ان سے پہلے مِّنْ قَرْنٍ : گروہوں میں سے هُمْ : وہ اَحْسَنُ : بہت اچھے اَثَاثًا : سامان وَّرِءْيًا : اور نمود
حالانکہ ان سے پہلے کتنی ہی قوموں کو ہم ہلاک کرچکے جو ان سے کہیں بہتر ساز و سامان رکھتی تھیں اور ان سے کہیں بہتر ان کی نمود تھی
ان مغرور لوگوں کے غرور کا جواب بھی ان کو سنایا جائے گا : 74۔ فرمایا وہ سلوک جو اوپر ذکر کیا گیا وہ تو عملی ہوگا لیکن ان کے اس غرور کا ان جواب یقینا سنایا جائے گا کہ اب دیکھ لیا تم نے دنیا کی شان و شوکت اور مال واسباب کی زیادتی کس کام آئی ‘ اس نے تم کو خدا کا چہیتا بنا دیا ؟ یا ان ساری چیزوں نے جن پر تم کو بہت نازل تھا انہوں نے تم کو عذاب الہی سے نجات دے دی اور جو تمہارا خیال تھا وہ بالکل صحیح نکلا ؟ دنیاوی زندگی کی جو چمک تم نے دیکھی تھی اور جس مال و دولت پر تم ناز کرتے تھے آج وہ سب کچھ تمہارے کام آیا ؟ دنیا میں تو تم مربعوں کے مالک تھے اور مزید خریدنے کی تم کو ایسی دھن لگی تھی کہ دن رات تم اسی چکر میں رہتے تھے جتنی زمین خرید لیں گے اتنی ہی کم ہے کیا تم نے کبھی یہ بھی خیال کیا تھا کہ تم سے پہلے بھی کتنے لوگ آئے جو ایس دھن ‘ اسی لگن میں لگے رہے اور جو کچھ تم اکٹھا کر رہے ہو اس سے کئی گنا انہوں نے زیادہ اکٹھا کیا تھا کیا وہ کوئی چیز ساتھ بھی لے کر گئے ؟ اگر وہ اس دنیا سے خالی ہاتھ نکلے تھے تو یقینا تم بھی خالی ہاتھ ہی نکلو گے پہلوں نے جو اثاثہ اور جو مال و دولت جمع کیا تھا وہ ان کے کام نہ آیا اور اسی طرح یہ پکھنڈ بازی تمہارے کام بھی یقینا نہیں آئے گی (قرن) کے معنی ایک دور یا ایک صدی کے لوگ مراد لئے گئے ہیں اور ایک امت اور ایک قوم بھی کہی گئی ہے (رئیا) کے معنی نمود ونمائش اور شان و شوکت کے ہیں ۔ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ اس وقت جو ترقیاں آپ دیکھ رہے ہیں اس سے پہلے کتنی بار یہ ترقیوں کے دور گزر چکے ہیں اگرچہ ان کی نوعیت اس سے مختلف تھی ۔
Top