Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ahzaab : 58
وَ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُؤْذُوْنَ : ایذا دیتے ہیں الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مرد (جمع) وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتیں بِغَيْرِ : بغیر مَا اكْتَسَبُوْا : کہ انہوں نے کمایا (کیا) فَقَدِ احْتَمَلُوْا : البتہ انہوں نے اٹھایا بُهْتَانًا : بہتان وَّاِثْمًا : اور گناہ مُّبِيْنًا : صریح
اور جو لوگ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو ایسے کام (کی تہمت سے) جو انہوں نے نہ کیا ہو ایذا دیں تو انہوں نے بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اپنے سر پر رکھا
اور جو لوگ مومن مردوں یعنی حضرت صفوان کو اور مومنہ عورتوں یعنی حضرت عائشہ پر سوائے اس کے کہ انہوں نے کچھ ایسا کام کیا ہوا افترا پردازی کرتے ہیں تو وہ لوگ بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ اٹھائے۔ مدینہ منورہ میں کچھ لوگ بد فعلی کیا کرتے تھے کہ جس سے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو تکلیف پہنچتی تھی اللہ تعالیٰ نے ان کو اس کام سے روکا وہ رک گئے۔
Top