Tafseer-Ibne-Abbas - Faatir : 37
وَ هُمْ یَصْطَرِخُوْنَ فِیْهَا١ۚ رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیْرَ الَّذِیْ كُنَّا نَعْمَلُ١ؕ اَوَ لَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا یَتَذَكَّرُ فِیْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَ جَآءَكُمُ النَّذِیْرُ١ؕ فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ۠   ۧ
وَهُمْ : اور وہ يَصْطَرِخُوْنَ : چلائیں گے فِيْهَا ۚ : دوزخ میں رَبَّنَآ : اے ہمارے پروردگار اَخْرِجْنَا : ہمیں نکال لے نَعْمَلْ : ہم عمل کریں صَالِحًا : نیک غَيْرَ : برعکس الَّذِيْ : اس کے جو كُنَّا نَعْمَلُ ۭ : ہم کرتے تھے اَوَ : کیا لَمْ نُعَمِّرْكُمْ : ہم نے تمہیں عمر نہ دی تھی مَّا يَتَذَكَّرُ : کہ نصیحت پکڑ لیتا وہ فِيْهِ : اس میں مَنْ : جو۔ جس تَذَكَّرَ : نصیحت پکڑتا وَجَآءَكُمُ : اور آیا تمہارے پاس النَّذِيْرُ ۭ : ڈرانے والا فَذُوْقُوْا : سو چکھو تم فَمَا : پس نہیں لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے مِنْ نَّصِيْرٍ : کوئی مددگار
وہ اس میں چلائیں گے کہ اے پروردگار ہم کو نکال لے (اب) ہم نیک عمل کریں گے نہ وہ جو (پہلے) کرتے تھے کیا ہم نے تم کو اتنی عمر نہیں دی تھی کہ اس میں جو سوچنا چاہتا سوچ لیتا اور تمہارے پاس ڈرانے والا بھی آیا تو اب مزے چکھو ظالموں کا کوئی مددگار نہیں
اور وہ کافر اس دوزخ میں پڑے ہوئے فریاد اور واویلا اور آہ وزاری کریں گے کہ اے ہمارے پروردگار ہمیں دوزخ سے نکال کر پھر دنیا میں بھیج دیجیے تاکہ ہم آپ پر ایمان لے آئیں اور خوب خلوص کے ساتھ نیک اعمال کریں بجائے ان کاموں کے جو کہ حالت شرک میں کرتے تھے اللہ تعالیٰ ان سے فرمائے گا کہ اے گروہ کفار کیا ہم نے تمہیں دنیا میں اتنی مہلت نہیں دیت کہ جس کو نصیحت حاصل کرنی اور ایمان لانا ہوتا وہ نصیحت حاصل کرلیتا اور ایمان لے آتا اور تمہارے پاس رسول اکرم قرآن کریم لے کر آئے تھے اور تمہیں اس دن سے ڈرایا تھا مگر پھر بھی تم ایمان نہیں لائے سو اب دوزخ کے عذاب کا مزہ چکھو ایسے کافروں کا عذاب خداوندی کے مقابلہ میں کوئی مددگار نہیں ہوگا۔
Top