Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Fath : 6
وَّ یُعَذِّبَ الْمُنٰفِقِیْنَ وَ الْمُنٰفِقٰتِ وَ الْمُشْرِكِیْنَ وَ الْمُشْرِكٰتِ الظَّآنِّیْنَ بِاللّٰهِ ظَنَّ السَّوْءِ١ؕ عَلَیْهِمْ دَآئِرَةُ السَّوْءِ١ۚ وَ غَضِبَ اللّٰهُ عَلَیْهِمْ وَ لَعَنَهُمْ وَ اَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَ١ؕ وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا
وَّيُعَذِّبَ : اور وہ عذاب دیگا الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق مردوں وَالْمُنٰفِقٰتِ : اور منافق عورتوں وَالْمُشْرِكِيْنَ : اور مشرک مردوں وَالْمُشْرِكٰتِ : اور مشرک عورتوں الظَّآنِّيْنَ : گمان کرنیوالے بِاللّٰهِ : اللہ پر ظَنَّ السَّوْءِ ۭ : گمان بُرے عَلَيْهِمْ : ان پر دَآئِرَةُ : دائرہ (گردش) السَّوْءِ ۚ : بُری وَغَضِبَ : اور غضب کیا اللّٰهُ : اللہ نے عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَعَنَهُمْ : اور ان پر لعنت کی وَاَعَدَّ : اور تیار کیا لَهُمْ : ان کے لئے جَهَنَّمَ ۭ : جہنم وَسَآءَتْ : اور بُرا ہے مَصِيْرًا : ٹھکانا
اور (اس لئے کہ) منافق مردوں اور منافق عورتوں اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو جو خدا کے حق میں برے برے خیال رکھتے ہیں عذاب دے انہی پر برے حادثے واقع ہوں اور خدا ان پر غصے ہوا اور ان پر لعنت کی اور ان کے لئے دوزخ تیار کی اور وہ بری جگہ ہے
اور تاکہ ان کے دنیوی گناہوں کو معاف کردے اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک بڑی کامیابی ہے کہ ان لوگوں نے جنت اور اس کی نعمتیں حاصل کرلیں اور دوزخ اور اس کی سختیوں سے محفوظ رہے۔ جب عبداللہ بن سلول نے مومنین کی یہ فضیلت سنی تو دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ واللہ ہم بھی ان ہی جیسے ہیں تو ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کے پاس کیا ہوگا اس پر اللہ تعالیٰ نے آیت کا اگلہ حصہ نازل فرمایا۔ تاکہ اللہ تعالیٰ منافق مردوں اور منافق عورتوں کو اور مشرک مردوں اور مشرک عورتوں کو عذاب دے جو کہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں برے خیالات رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کی مدد نہیں فرمائے گا اور ان پر برا وقت پڑنے والا ہے اور اللہ تعالیٰ ان پر غضبناک ہوگا اور ان کو ہر ایک بھلائی اور رحمت سے دور کردے گا اور ان کے لیے اس نے دوزخ تیار کر رکھی ہے اور وہ بہت ہی برا ٹھکانہ ہے۔
Top