Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Maaida : 69
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَادُوْا وَ الصّٰبِئُوْنَ وَ النَّصٰرٰى مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ هَادُوْا : یہودی ہوئے وَالصّٰبِئُوْنَ : اور صابی وَالنَّصٰرٰى : اور نصاری مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لائے بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ : اور آخرت کے دن وَعَمِلَ : اور اس نے عمل کیے صَالِحًا : اچھے فَلَا خَوْفٌ : تو کوئی خوف نہیں عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
جو لوگ خدا پر اور روز آخرت پر ایمان لائیں گے اور عمل نیک کریں گے خواہ وہ مسلمان ہوں یا یہودی یا ستارہ پرست یا عیسائی ان کو (قیامت کے دن) نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہونگے۔
(69) جو حضرات حضرت موسیٰ ؑ اور تمام کتابوں اور تمام رسولوں پر ایمان لائے اور اسی حالت میں مرگئے نہ ان پر خوف ہوگا اور نہ انھیں کوئی غم ہوگا اور یہودی اور فرقہ صائبی یہ نصاری ہی کی ایک شاخ ہے جو قول میں ان سے نرم ہے اور نصاری اہل نجران جو ان میں سے اللہ تعالیٰ اور بعث بعد الموت پر ایمان لائے اور جو یہودیت سے اور صائبی صابیت اور نصرانی نصرانیت سے توبہ کرے اور اس کے ساتھ اعمال صالحہ کرے تو آئندہ عذاب کا کوئی خوف اور گزشتہ باتوں پر کوئی غم نہیں ہوگا۔ یا یہ کہ جس وقت لوگ خوفزدہ ہوں گے، ان کو خوف نہیں ہوگا اور جس وقت اور لوگ غم زدہ ہوں گے انھیں غم نہیں ہوگا یا یہ کہ جس وقت موت ذبح کی جائے گی، انھیں خوف نہیں ہوگا اور جب دوزخ بھری جائے گی تو انھیں غم نہیں ہوگا۔
Top