Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tur : 29
فَذَكِّرْ فَمَاۤ اَنْتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَّ لَا مَجْنُوْنٍؕ
فَذَكِّرْ : پس نصیحت کیجیے فَمَآ اَنْتَ : پس نہیں آپ بِنِعْمَتِ : نعمت سے رَبِّكَ : اپنے رب کی بِكَاهِنٍ : کا ھن وَّلَا مَجْنُوْنٍ : اور نہ مجنون
تو (اے پیغمبر !) تم نصیحت کرتے رہو تم اپنے پروردگار کے فضل سے نہ تو کاہن ہو اور نہ دیوانے
(29۔ 30) تو آپ لوگوں کو سمجھاتے رہیے کیوں کہ آپ نبوت اور اسلام کی دولت سے سرفراز ہونے کی وجہ سے نہ تو کاہن ہیں کہ کل کی خبریں دیں اور نہ مجنوں ہیں۔ بلکہ کفار مکہ یعنی ابو جہل، ولید بن مغیرہ وغیرہ آپ کے بارے میں یوں بھی کہتے ہیں کہ یہ شاعر ہیں اور ہم ان کی موت کا انتظار کر رہے ہیں۔
Top