Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hadid : 19
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا بِاللّٰهِ وَ رُسُلِهٖۤ اُولٰٓئِكَ هُمُ الصِّدِّیْقُوْنَ١ۖۗ وَ الشُّهَدَآءُ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ؕ لَهُمْ اَجْرُهُمْ وَ نُوْرُهُمْ١ؕ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : اور وہ لوگ جو ایمان لائے بِاللّٰهِ وَرُسُلِهٖٓ : اللہ پر اور اس کے رسولوں پر اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ الصِّدِّيْقُوْنَ ڰ : وہ سچے ہیں وَالشُّهَدَآءُ : اور شہید ہیں عِنْدَ رَبِّهِمْ ۭ : اپنے رب کے نزدیک لَهُمْ اَجْرُهُمْ : ان کے لیے ان کا اجر ہے وَنُوْرُهُمْ ۭ : اور ان کا نور ہے وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ كَفَرُوْا : جنہوں نے کفر کیا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَآ : اور انہوں نے جھٹلایا ہماری آیات کو اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ اَصْحٰبُ الْجَحِيْمِ : جہنم والے ہیں
اور جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے یہی اپنے پروردگار کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں ان کے لئے ان (کے اعمال) کا صلہ ہوگا اور ان (کے ایمان) کی روشنی اور جن لوگوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہی اہل دوزخ ہیں
اور تمام امتوں میں سے جو لوگ اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان رکھتے ہیں وہی لوگ اپنے ایمان میں سچے ہیں اور شہید ہیں ان کے لیے ان کا اجر خاص اور پل صراط پر نور ہوگا اور کہا گیا ہے کہ والشھداء یہ مستقل کلام ہے پہلی آیت سے اس کا تعلق نہیں مطلب یہ کہ جو لوگ اپنی قوم کے خلاف انبیاء کرام کی موافقت میں گواہی دیں گے یا یہ کہ اس سے انبیاء کرام مراد ہیں جو اپنی قوم کی تبلیغ رسالت کے بارے میں گواہی دیں گے یا یہ کہ اس سے وہ لوگ مراد ہیں جو کہ اللہ کی راہ میں شہید ہوئے ان کو انبیاء کرام کی طرح ثواب ملے گا اور پل صراط پر چلنے کے لیے نور عطا کیا جائے گا اور جو لوگ کافر ہوئے اور کتاب و رسول کو انہوں نے جھٹلایا یہی جہنمی ہیں۔
Top