Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anfaal : 36
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ لِیَصُدُّوْا عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ فَسَیُنْفِقُوْنَهَا ثُمَّ تَكُوْنُ عَلَیْهِمْ حَسْرَةً ثُمَّ یُغْلَبُوْنَ١ؕ۬ وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِلٰى جَهَنَّمَ یُحْشَرُوْنَۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : جن لوگوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) يُنْفِقُوْنَ : خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَهُمْ : اپنے مال لِيَصُدُّوْا : تاکہ روکیں عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : راستہ اللہ کا فَسَيُنْفِقُوْنَهَا : سو اب خرچ کریں گے ثُمَّ : پھر تَكُوْنُ : ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر حَسْرَةً : حسرت ثُمَّ : پھر يُغْلَبُوْنَ : وہ مغلوب ہونگے وَالَّذِيْنَ : اور جن لوگوں نے كَفَرُوْٓا : کفر کیا (کافر) اِلٰى : طرف جَهَنَّمَ : جہنم يُحْشَرُوْنَ : اکٹھے کیے جائیں گے
جو لوگ کافر ہیں اپنا، مال خرچ کرتے ہیں کہ (لوگوں کو) خدا کے راستے سے روکیں۔ سو ابھی اور خرچ کریں گے مگر آخر وہ (خرچ کرنا) ان کے لئے (موجب) افسوس ہوگا۔ اور وہ مغلوب ہوجائیں گے اور کافر لوگ دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے۔
(36) بدر کے دن ابوجہل اور اس کے لوگ یہ تیرہ آدمی زیادہ سرگرم تھے ان کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، کہ یہ لوگ اپنے مالوں کو اس لیے خرچ کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے دین اور اطاعت خداوندی سے روکیں، سو یہ دنیا میں خرچ کرتے رہیں گے اور بالآخر یہ چیز ندامت و حسرت کا باعث ہوگی اور یہاں بھی بدر کے دن مارے جائیں گے اور مغلوب ہوں گے۔ شان نزول : (آیت) ”ان الذین کفروا“۔ (الخ) ابن اسحاق ؒ نے زہری ؒ اور محمد بن یحییٰ بن حبان ؒ اور عاصم بن عمیر بن قتادہ ؒ اور حصین بن عبدالرحمن ؒ سے روایت کیا کہ جب قریش بدر کے دن شکست کھاچکے اور مکہ مکرمہ واپس آئے تو عبداللہ بن ابی ربیعہ، عکرمۃ بن ابی جہل اور صفوان بن امیہ قریش کے ان لوگوں بات چیت کی کہ اے قریش کی جماعت محمد ﷺ نے تمہیں شکست دی ہے اور تمہارے پیارے عزیزوں کو مار ڈالا ہے تو اس مال سے ان سے پھر لڑائی کرنے کے لیے ہماری مدد کرو شاید ہم اس نقصان کا مداوا کرسکیں چناچہ وہ ایسا کرنے کے لیے تیار ہوگئے اسی طرح ابن عباس ؓ سے روایت کیا گیا ہے تب اللہ تعالیٰ نے یہ اتاری۔ اور ابن ابی حاتم ؒ نے احکم بن عتیبہ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت ابوسفیان کے متعلق نازل ہوئی ہے اس نے مشرکین پر چالیس اوقیہ چاندی خرچ کی تھی، نیز ابن جریر ؒ نے ابن ابزی ؒ اور سعید بن جبیر سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت ابوسفیان کے متعلق نازل ہوئی ہے اس نے احد کے دن رسول اکرم ﷺ سے لڑائی کے لیے دو ہزار حبشی کرایہ پر بلائے تھے
Top