Tafseer-e-Majidi - At-Tawba : 99
اِنَّمَا النَّسِیْٓءُ زِیَادَةٌ فِی الْكُفْرِ یُضَلُّ بِهِ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا یُحِلُّوْنَهٗ عَامًا وَّ یُحَرِّمُوْنَهٗ عَامًا لِّیُوَاطِئُوْا عِدَّةَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ فَیُحِلُّوْا مَا حَرَّمَ اللّٰهُ١ؕ زُیِّنَ لَهُمْ سُوْٓءُ اَعْمَالِهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یَهْدِی الْقَوْمَ الْكٰفِرِیْنَ۠   ۧ
اِنَّمَا : یہ جو النَّسِيْٓءُ : مہینے کا ہٹا دینا زِيَادَةٌ : اضافہ فِي الْكُفْرِ : کفر میں يُضَلُّ : گمراہ ہوتے ہیں بِهِ : اس میں الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا (کافر) يُحِلُّوْنَهٗ : وہ اس کو حلال کرتے ہیں عَامًا : ایک سال وَّيُحَرِّمُوْنَهٗ : اور اسے حرام کرلیتے ہیں عَامًا : ایک سال لِّيُوَاطِئُوْا : تاکہ وہ پوری کرلیں عِدَّةَ : گنتی مَا : جو حَرَّمَ : حرام کیا اللّٰهُ : اللہ فَيُحِلُّوْا : تو وہ حلال کرتے ہیں مَا حَرَّمَ : جو حرام کیا اللّٰهُ : اللہ زُيِّنَ : مزین کردئیے گئے لَهُمْ : انہیں سُوْٓءُ : برے اَعْمَالِهِمْ : ان کے اعمال وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يَهْدِي : ہدایت نہیں دیتا الْقَوْمَ : قوم الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع)
اور دیہاتیوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو کچھ خرچ کرتے ہیں اسے اللہ کے ہاں قرب کا ذریعہ اور رسول ﷺ کی دعائیں (لینے) کا ذریعہ بناتے ہیں سو بیشک یہ (خرچ کرنا) ان کے حق میں قرب ہی کا ذریعہ ہے، ضرور ان کو اللہ اپنی رحمت میں داخل کرے گا، یقیناً اللہ بڑا مغفرت والا ہے بڑا رحمت والا ہے،181۔
181۔ (سو وہ کیوں نہ ان مومنین صادقین پر رحمت ومغفرت کی بارش کردے گا) اعرابی سب کے سب منافق نہ تھے۔ بہت سے ان میں سے اچھے مخلص مسلمان بھی تھے، آیت میں ذکر ان کا ہورہا ہے (آیت) ” یتخذ ما۔۔۔۔۔ الرسول “۔ یعنی ان کا یہ امور خیر میں خرچ نمایشی اور شرما شرمی میں نہیں ہوتا، اخلاص وحسن نیت کے ساتھ ہوتا ہے۔ (آیت) ” انھا “۔ ضمیر ھا خرچ یا نفقہ کی طرف ہے۔ یعنی النفقۃ (ابن عباس ؓ یعنی نفقاتھم (قرطبی) (آیت) ’ ’ قربت عند اللہ “۔ یعنی رضائے الہی ان کا اصلی اور آخری مقصود ہوگیا ہے اور (آیت) ” صلوت الرسول “۔ یعنی رسول کی دعائیں اس کا ذریعہ ہیں۔ لانھا غایۃ القصوی وصلوۃ الرسول من ذرائعھا (روح) (آیت) ” ماینفق “۔ یعنی دین کی راہ میں خرچ کرتے رہتے ہیں۔ (آیت) ” الا انھا قربۃ لھم “۔ اعرابی مومنین مخلصین کو اطمینان دلایا گیا ہے کہ ان کا یہ خرچ کرنا بےکار نہ جائے گا۔ واقعی اس سے قرب الہی ومقبولیت حاصل ہو کر رہے گی۔ (آیت) ” سیدخلھم “۔ س تاکید وتحقیق وعد کیلئے ہے۔ وما فی السین من تحقیق الوعد (کشاف) السین للتحقیق والتاکید (روح)
Top