Tafseer-Ibne-Abbas - At-Tawba : 99
وَ مِنَ الْاَعْرَابِ مَنْ یُّؤْمِنُ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ یَتَّخِذُ مَا یُنْفِقُ قُرُبٰتٍ عِنْدَ اللّٰهِ وَ صَلَوٰتِ الرَّسُوْلِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّهَا قُرْبَةٌ لَّهُمْ١ؕ سَیُدْخِلُهُمُ اللّٰهُ فِیْ رَحْمَتِهٖ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
وَمِنَ : اور سے (بعض) الْاَعْرَابِ : دیہاتی مَنْ : جو يُّؤْمِنُ : ایمان رکھتے ہیں بِاللّٰهِ : اللہ پر وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ : اور آخرت کا دن وَيَتَّخِذُ : اور سمجھتے ہیں مَا يُنْفِقُ : جو وہ خرچ کریں قُرُبٰتٍ : نزدیکیاں عِنْدَ اللّٰهِ : اللہ سے وَ : اور صَلَوٰتِ : دعائیں الرَّسُوْلِ : رسول اَلَآ : ہاں ہاں اِنَّهَا : یقیناً وہ قُرْبَةٌ : نزدیکی لَّھُمْ : ان کے لیے سَيُدْخِلُھُمُ : جلد داخل کریگا انہیں اللّٰهُ : اللہ فِيْ : میں رَحْمَتِهٖ : اپنی رحمت اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اور بعض دیہاتی ایسے ہیں کہ خدا پر اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو کچھ خرچ کرتے ہیں اس کو خدا کی قربت اور پیغمبر کی دعاؤں کا ذریعہ سمجھتے ہیں دیکھو وہ بےشبہہ ان کے لئے (موجب) قربت ہے۔ خدا ان کو عنقریب اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔ بیشک خدا بخشنے والا مہربان ہے۔
(99) اور قبیلہ مزینہ جہنیہ اور اسلم میں سے بعض دیہاتی ایسے بھی ہیں کہ جو اللہ تعالیٰ اور روز جزا پر پورا پورا ایمان رکھتے ہیں اور جو کچھ جہاد وغیرہ پر خرچ کرتے ہیں، قرب الہی کا ذریعہ اور آنحضرت ﷺ کی دعا کا ذریعہ بناتے ہیں۔ یاد رکھو کہ ان کا یہ خرچ اللہ کی راہ میں کرنا بلاشبہ ان کے لیے اللہ کی قربت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے، اللہ تعالیٰ ان کو جنت میں جگہ دیں گے، وہ بڑے غفور و رحیم ہیں۔ شان نزول : (آیت) ”ومن الاعراب من یؤمن باللہ“۔ (الخ) ابن جریر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے مجاہد رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے روایت کیا ہے کہ یہ آیت بنی مقرن کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جن کے بارے میں یہ آیت ”۔ ولا علی الذین اذا ما اتوک .... الخ نازل ہوئی تھی۔ نیز عبدالرحمن بن معقل مزنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے روایت کیا گیا ہے کہ ہم بن مقرن کے دس لوگ تھے، ہمارے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی (لباب النقول فی اسباب النزول از علامہ سیوطی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
Top