Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 113
وَ قَالَتِ الْیَهُوْدُ لَیْسَتِ النَّصٰرٰى عَلٰى شَیْءٍ١۪ وَّ قَالَتِ النَّصٰرٰى لَیْسَتِ الْیَهُوْدُ عَلٰى شَیْءٍ١ۙ وَّ هُمْ یَتْلُوْنَ الْكِتٰبَ١ؕ كَذٰلِكَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ١ۚ فَاللّٰهُ یَحْكُمُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ فِیْمَا كَانُوْا فِیْهِ یَخْتَلِفُوْنَ
وَقَالَتِ
: اور کہا
الْيَهُوْدُ
: یہود
لَيْسَتِ
: نہیں
النَّصَارٰى
: نصاری
عَلٰى
: پر
شَیْءٍ
: کسی چیز
وَقَالَتِ
: اور کہا
النَّصَارٰى
: نصاری
لَیْسَتِ
: نہیں
الْيَهُوْدُ
: یہود
عَلٰى
: پر
شَیْءٍ
: کسی چیز
وَهُمْ
: حالانکہ وہ
يَتْلُوْنَ
: پڑھتے ہیں
الْكِتَابَ
: کتاب
کَذٰلِکَ
: اسی طرح
قَالَ
: کہا
الَّذِیْنَ
: جو لوگ
لَا يَعْلَمُوْنَ
: علم نہیں رکھتے
مِثْلَ
: جیسی
قَوْلِهِمْ
: ان کی بات
فَاللّٰہُ
: سو اللہ
يَحْكُمُ
: فیصلہ کرے گا
بَيْنَهُمْ
: ان کے درمیان
يَوْمَ
: دن
الْقِيَامَةِ
: قیامت
فِیْمَا
: جس میں
کَانُوْا
: وہ تھے
فِیْهِ
: اس میں
يَخْتَلِفُوْنَ
: اختلاف کرتے
اور یہودی کہتے ہیں کہ عیسائی راستے پر نہیں اور عیسائی کہتے ہیں کہ یہودی راستے پر نہیں حالانکہ وہ کتاب (الٰہی) پڑھتے ہیں اسی طرح بالکل انہی کی سی بات وہ لوگ کہتے ہیں جو (کچھ) نہیں جانتے (یعنی مشرک) تو جس بات میں یہ لوگ اختلاف کر رہے ہیں خدا قیامت کے دن اس کا ان میں فیصلہ کر دے گا
آیت نمبر 113 تا 114 ترجمہ : یہود کہتے ہیں کہ نصاریٰ کے پاس کچھ نہیں یعنی کوئی معتدبہ چیز نہیں، اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی (نبوت) کے منکر ہیں، اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ یہود کے پاس کچھ نہیں یعنی کوئی معتدبہ چیز نہیں، اور موسیٰ (علیہ السلام) کی (نبوت) کے منکر ہیں، حالانکہ یہ دونوں فریق کتاب پڑھتے ہیں، اور یہود کی کتاب (تورات) میں عیسیٰ (علیہ السلام) کی (نبوت کی) تصدیق موجود ہے اور نصاریٰ کی کتاب (انجیل) میں موسیٰ (علیہ السلام) کی (نبوت کی) تصدیق موجود ہے، اور جملہ (وَھُمْ یَتْلُوْنَ الْکِتٰبَ ) حال ہے، اور جیسی بات یہ (دونوں فریق) کرتے ہیں، اسی طرح کی بات بےعلم لوگ بھی کرتے ہیں، یعنی مشرکین عرب وغیرہ (مِثْلَ قَوْلِھِمْ ) ذٰلک کے معنی کا بیان ہے، یعنی ان (مشرکوں) نے (آسمانی) دین والوں میں سے ہر ایک کے بارے میں کہا کہ ان کے پاس کچھ نہیں، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ دین کے معاملہ میں ان کے اختلاف کا فیصلہ کر دے گا، بایں طور کہ اہل حق کو جنت میں اور اہل باطل کو دوزخ میں داخل کرے گا، اور اس سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا ؟ یعنی اس سے بڑھ کر کوئی ظالم نہیں جو اللہ کی مسجدوں (معبدوں) میں اللہ کے نام کی نماز و تسبیح پڑھنے سے روکے، اور ہدم و تعطیل کے ذریعہ ان کی ویرانی کے درپے ہو، (یہ آیت) ان رومیوں کی خبر دینے کے بارے میں نازل ہوئی جنہوں نے بیت المقدس ویران کیا، یا مشرکین کے بارے میں نازل ہوئی جب آپ ﷺ کو (صلح) حدیبیہ کے سال بیت اللہ سے روکا، ان کو تو چاہیے کہ اس میں قدم بھی نہ رکھیں، مگر ڈرتے ہوئے، خبر بمعنی امر ہے یعنی ان کو جہاد کے ذریعہ (ایسا) خوف زدہ کردو کہ کوئی اس میں بےخوف داخل نہ ہو، ان لوگوں کے لئے دنیا میں رسوائی ہے، قتل و قید اور جزیہ کے ذریعہ اور ان کے لئے آخرت میں بڑا عذاب ہے، (اور) وہ آگ ہے، اور (آئندہ آیت) اس وقت نازل ہوئی جب یہود نے تحویل قبلہ کے بارے میں، یا سفر میں سواری پر جدھر سواری کا رخ ہو نفل نماز پڑھنے کے بارے میں طعن کیا، مشرق و مغرب سب اللہ ہی کے ہیں، یعنی پوری زمین، اس لئے کہ دونوں (مشرق و مغرب) زمین ہی کے دو کنارے ہیں، تم اس کے حکم سے نماز میں جدھر بھی رخ کرو اسی طرف اللہ کا رخ ہے یعنی اس کا قبلہ ہے جو اس کا پسندیدہ ہے، بلاشبہ اللہ بڑی وسعت والا ہے، کہ اس کا فضل ہر شئ کو حاوی ہے، اور اپنی مخلوق کی تدبیر سے واقف ہے (وقالُوا میں) واؤ اور بغیر واؤ دونوں صورتیں ہیں، اور یہود و نصاریٰ اور ان لوگوں کا جو اللہ کے لئے بیٹیاں ہونے کا اعتقاد رکھتے ہیں کہنا ہے کہ اللہ کی اولاد ہے، اللہ تعالیٰ نے اولاد سے اپنی پاکی بیان کرتے ہوئے فرمایا، وہ پاک ہے (اولاد سے) بلکہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اسی کا ہے یعنی اسی کی ملک ہے اور اسی کی مخلوق ہے اور اسی کی مملوک ہے، اور ولادت ملکیت کے منافی ہے، اور غیر ذوی العقول کو غلبہ دیتے ہوئے ما سے تعبیر فرمایا، سب کے سب اس کے فرمانبردار ہیں یعنی پر شئ اس مقصد کے لئے اس کے تابع فرمان ہے، جو اس سے مطلوب ہے اور اس میں ذوی العقول کو غلبہ ہے۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : کَذٰلِکَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ ، کذٰلِکَ ای مثل ذٰلکَ الَّذِی سَمِعْتَ بہٖ کاف محل میں نصب کے ہے، یا تو اس لئے کہ مصدر محذوف کی صفت ہے جس کو افادہ حصر کے لئے مقدم کردیا گیا ہے، ای قولاً مِثلَ ذٰلِکَ القول بعینہٖ لَا قِوْلاً مغایرًا لَہٗ ۔ قولہ : وغیرُھم، غیرُھم رفع کے ساتھ اس کا عطف مشرکون پر ہے نہ کہ عرب پر یعنی مشرکین کے علاوہ دیگر کفار کا بھی یہی کہنا تھا قولہ : بَیان لمعنی ذٰلِکَ یعنی مثل قولھم، کذٰلِکَ قَالَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ کا بدل ہے۔ قولہ : لَیْسُوا، لَیْسُوا کی جمع کی ضمیر کل کی طرف باعتبار معنی کے راجع ہے۔ قولہ : وَمَنْ اَظْلَمُ ، مَنْ مبتداء محلاً مرفوع ہے، اَظْلَمُ اسم تفصیل اس کی خبر ہے، استفہام انکاری ہے، ای لا احدٌ اظلَمَ منہ۔ سوال : یہاں قدرتی طور پر ایک سوال پیدا ہوتا ہے وہ یہ کہ فَمَنْ اَظْلَمُ کا کلمہ قرآن کے اندر بار بار آیا ہے، مثلاً وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَیٰ ، وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذُکِّرَ بِآیَاتِ رَبِّہٖ ، فَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ عَلَی اللہِ ، وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَّنَعَ مَسَاجِدَ اللہِ ان میں سے ہر ایک کا تقاضا حصر کا ہے کہ اس میں مذکور سے بڑا ظالم کوئی نہیں، تو پھر دوسرا فریق اس سے بڑا ظالم کیسے ہوسکتا ہے ؟ یعنی اظلمیت کے ساتھ جب ایک فریق کو متصف کردیا تو اب دوسرت فریق کو اظلمیت کی صفت کے ساتھ متصف کرنا کیسے درست ہے ؟ جواب : ہر ایک اپنے صلہ کے معنی کے اعتبار سے خاص ہے، مثلاً کَاَنَّہٗ قَالَ لَا اَحَدٌ مِنَ المَانِعِیْنَ اَظْلَمُ مِمَّنْ مَنَعَ مَسَاجِدَ اللہِ ، وَلاَ احدٌ مِنَ المفسدین اَظْلَمُ مِمَّنِ افْتریٰ عَلی اللہِ ، وَلاَ احدٌ مِنَ الکذَّابِینَ اَظْلَمُ مِمَّنْ کَذَبَ علی اللہ علیٰ ھٰذا القیاس۔ (جمل) قولہ : مِمَّنْ مَّنَعَ مَسَاجِدِ اللہِ ، مَسَاجِدَ ، مَنَعَ کا مفعول اول ہے اور اَنْ یُّذْکَرَ بتاویل مصدر ہو کر مفعول ثانی ہے، مَسَاجِد مسجِدٌ کی جمع ہے، سجدہ کرنے کی جگہ، قاعدہ کے مطابق، مَفْعَلُ کے وزن پر مَسْجَدُ ہونا چاہیے، اس لئے کہ جس کا مضارع مرفوع العین ہوتا ہے اس کا ظرف مکان مَفْعَلُ کے وزن پر آتا ہے یہاں خلاف قیاس جیم کے کسرہ کے ساتھ ہے۔ سوال : مَسَاجِدَ کو جمع کیوں لایا گیا ہے ؟ جبکہ مراد بیت المقدس ہے، اس لئے کہ بیت المقدس کو رومی بادشاہ بخت نصر مجوسی نے منہدم کردیا تھا، یا مراد مسجد حرام ہے جبکہ مشرکین مکہ نے آپ ﷺ کو صلح حدیبیہ کے سال عمرہ کرنے سے روک دیا تھا۔ جواب : مذکورہ دونوں مسجدیں چونکہ سب سے زیادہ اہم اور بابرکت ہیں ان سے روکنا یا ان کو ویران کرنا گویا کہ تمام مساجد کو ویران کرنا ہے۔ سوال : مَنَعَ مَسَاجد اللہ میں مَنَعَ کی نسبت مساجد کی طرف کی گئی ہے حالانکہ حقیقت میں ممنوع لوگ ہیں۔ جواب : مانعین کا فعل چونکہ مسجد سے متعلق تھا مثلاً مساجد میں گندگی وغیرہ ڈالنا یا ان کو منہدم کرنا اس لئے منع کی نسبت مساجد کی طرف کی گئی ہے۔ قولہ : اَنْ یُّذْکَرَ فِیْھَا اسْمُہٗ اس میں اعراب کے اعتبار سے چار صورتیں ممکن ہیں، (1) مَنَعَ کا مفعول ثانی ہے کما تقول مَنَعْتُہٗ کذَا (2) مَنَعَ کا مفعول لہٗ ہے، ای مَنَعَ کرَاھَۃ اَنْ یُذْکَرَ یا مَنَعَ دخولَ مساجد اللہ (3) مَسَاجد اللہ سے بدل الاشتمال ہے، ای مَنَعَ ذِکْرَ اسمِہٖ فِیھَا (4) حذف حرف جر کی وجہ سے منصوب ہے، ای مَنَعَ مَسَاجِدَ مِنْ اَنْ یُّزْکَرَ ۔ قولہ : بالھَدم اَو التعطیل، ھدم سے بیت المقدس کی طرف اشارہ ہے، اس لئے اس کو بخت نصر مجوسی نے منہدم کردیا تھا، اور تعطیل سے مسجد حرام کی طرف اشارہ ہے، اس لئے کہ مشرکین مکہ نے آپ ﷺ کو روک کر گویا کہ مسجد حرام کو معطل اور ویران کردیا تھا، اَوْ تمویع کے لئے ہے نہ کہ تردید کے لئے۔ قولہ : فِیْ خَرَابِھَا ابو البقاء نے کہا ہے کہ خَرَاب اسم مصدر بمعنی تخریب ہے، اپنے مفعول کی جانب منضاف ہے، جیسا کہ سَلَام بمعنی تسلیم، اور بعض حضرات نے کہا ہے کہ خَرِبَ کا مصدر ہے، جو خَرِبَ بالمکان سے مشتق ہے، یعنی اس کو بغیر نگہداشت کے چھوڑ دیا تاکہ وہ خود بخود ویران اور برباد ہوجائے۔ قولہ : خبر بمعنی الامر یعنی یہ جملہ لفظاً خبریہ اور معنی انشائیہ ہے، اس اضافہ کا مقصد ایک سوال کا جواب ہے۔ سوال : لَایَدْخُلُوْھَآ اِلاَّ خَآئِفِیْنَ میں خبر دی گئی ہے، کہ تخریب کا ربیت المقدس میں ڈرتے ہوئے داخل ہوئے، حالانکہ وہ تو نہایت بےخوف ہو کر بیت المقدس میں داخل ہوئے، ایک سال سے بھی زیادہ قابض رہے، ہاں البتہ مسلمان بیت المقدس میں اللہ سے ڈرتے ہوئے سلطان الدین کے زمانہ میں داخل ہوئے۔ جواب : جواب یہ ہے کہ خبر بمعنی امر ہے، معنی ان کو حکم دیا جارہا ہے کہ بیت المقدس میں خوف خدا کے ساتھ داخل ہوں۔ (جمل) مگر یہ جواب پسندیدہ نہیں ہے اس لئے کہ اس میں تعبیر کان کے ساتھ ہے، بیضاوی نے کہا ہے کہ اس آیت کا مقصد مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے منع کرنا ہے۔ (معناہ النھی عن تمکینھم من الدخول فی المسجد) ۔ (جمل) قولہ : اخیفوھم بالجھاد یعنی ہم کو اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے کہ مسجد حرام اور بہت المقدس میں داخل ہونے کو بذریعہ جہاد روکیں۔ (صاوی) اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ لفظاً اور معنیً جملہ خبریہ ہو اور مطلب یہ ہو کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ اور حضرت عمر ؓ کے زمانہ میں پیش آنے والے حالات کی خبر دی ہو۔ (ھو اقرب) (صاوی) قولہ : مُطِیْعُوْنَ کُلٌّ بِمَا یُرَادُ مِنْہُ یعنی مخلوق کا ہر فرد اس مقصود کے تابع ہے جو اس سے مطلوب ہے، بِمَا میں باء بمعنی لام ہے۔ تفسیر و تشریح وَقَالَتِ الْیَھُوْدُ لَیْسَتِ النَّصَاریٰ علیٰ شَیْءٍ یہود تورات پڑھتے ہیں جس میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کی زبان سے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی تصدیق موجود ہے ؛ لیکن اس کے باوجود یہودی حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی تکفیر کرتے ہیں، عیسائیوں کے پاس انجیل موجود ہے جس میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور تورات کے من عند اللہ ہونے کی تصدیق ہے اس کے باوجود یہ یہودیوں کی تکفیر کرتے ہیں، ان کا یہ طریقہ اہل کتاب کے دونوں فریقوں کے کفر وعناد اور اپنے اپنے بارے میں خوش فہمی میں مبتلا ہونے کو ظاہر کر رہا ہے۔ اہل کتاب کے مقابلہ میں عرب کے مشرکین اَن پڑھ (اُمی) تھے اس لئے انہیں بےعلم کہا گیا ہے ؛ لیکن وہ بھی امی ہونے کے باوجود یہود و نصاریٰ کی طرف اس زعم باطل میں مبتلا تھے، کہ وہی حق پر ہیں، اسی لئے وہ محمد ﷺ کو صابی یعنی بےدین کہا کرتے تھے۔
Top