Jawahir-ul-Quran - Hud : 112
فَاسْتَقِمْ كَمَاۤ اُمِرْتَ وَ مَنْ تَابَ مَعَكَ وَ لَا تَطْغَوْا١ؕ اِنَّهٗ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ
فَاسْتَقِمْ : سو تم قائم رہو كَمَآ : جیسے اُمِرْتَ : تمہیں حکم دیا گیا وَمَنْ : اور جو تَابَ : توبہ کی مَعَكَ : تمہارے ساتھ وَلَا تَطْغَوْا : اور سرکشی نہ کرو اِنَّهٗ : بیشک وہ بِمَا : اس سے جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو بَصِيْرٌ : دیکھنے والا
سو تو سیدھا چلا جا جیسا تجھ کو حکم ہوا93 اور جس نے توبہ کی تیرے ساتھ اور حد سے نہ بڑھو بیشک وہ دیکھتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو
93:۔ سورت میں ابتداء سے یہاں تک چاروں دعوے ذکر کرنے اور ان سے متعلق سات قصے بیان کرنے کے بعد مذکورہ بالا تمام مضامین پر پانچ امور مرتب فرمائے (1) فَاسْتَقِمْ کَمَا اُمِرْتَ : جس طرح آپ کو اور ایمان والوں کو حکم دیا گیا ہے اس پر آپ اور آپ کے ساتھی استقامت سے عمل پیرا رہیں۔ (2) وَلَا تَطْغَوْا : اور اللہ کی حدود سے سر مو انحراف نہ ہونے پائے۔ (3) ۔ وَلَاتَرْکَنُوْا اِلَی الَّذِینَ ظَلَمُوْا : اللہ کی حدود کو توڑنے والوں اور اللہ کی توحید کے باغیوں کی طرف تمہارے دلوں میں ادنی سا میلان بھی نہ پایا جائے ورنہ تم بھی ان کے ساتھ شریک عذاب ہوجاؤ گے۔ وَمَالَکُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہ مِنْ اَوْلِیَاءِ جملہ فَتَمَسَّکُمْ کی ضمیر منصوب سے حال ہے۔ والواو للحال من مفعول فَتمَسَّکُمُ النّارُ (مظہری ج 5 ص 123) ۔ ظالموں کی طرف ادنی میلان کی وجہ سے تم بھی عذاب میں گرفتار ہوجاؤ گے حالانکہ اس وقت اللہ کے سوا تمہارا کوئی حامی و ناصر نہیں ہوگا۔
Top