Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 68
وَ اَوْحٰى رَبُّكَ اِلَى النَّحْلِ اَنِ اتَّخِذِیْ مِنَ الْجِبَالِ بُیُوْتًا وَّ مِنَ الشَّجَرِ وَ مِمَّا یَعْرِشُوْنَۙ
وَاَوْحٰى : اور الہام کیا رَبُّكَ : تمہارا رب اِلَى : طرف۔ کو النَّحْلِ : شہد کی مکھی اَنِ : کہ اتَّخِذِيْ : تو بنا لے مِنَ : سے۔ میں الْجِبَالِ : پہاڑ (جمع) بُيُوْتًا : گھر (جمع) وَّ : اور مِنَ : سے۔ میں الشَّجَرِ : پھل وَمِمَّا : اور اس سے جو يَعْرِشُوْنَ : چھتریاں بناتے ہیں
اور حکم دیا تیرے رب نے52 شہد کی مکھی کو کہ بنا لے پہاڑوں میں گھر اور درختوں میں اور جہاں ٹٹیاں باندھتے ہیں
52:۔ شہد کی مکھی کو وحی کرنے سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہ بات اس کے دل میں ڈال دی کہ وہ پہاڑوں اور درختوں میں اپنا چھتہ بنائے اور ہر قسم کے پھولوں اور پھلوں سے رس چوس کر کر شہد تیار کرے۔ ” ذللا “ ذلول کی جمع ہے یعنی تابع اور مطیع اور یہ ” سبل ربک “ سے حال ہے۔ شہد کی مکھی جب گشت سے واپس ہوتی ہے تو بھولے بھٹکے بغیر اپنے چھتہ پر آجاتی ہے گویا کہ تمام راستے اس کے فرمانبردار ہیں وہ جس راستہ سے چاہے سیدھی اپنے ٹھکانے پر پہنچ جاتی ہے۔ ” مختلف الوانہ “ شہد کا رنگ موسمی تغیرات اور ماحول کے مختلف الالوان پھولوں اور پھلوں کی وجہ سے مختلف ہوتا ہے سفید، زرد اور سرخ وغیرہ۔ ” فیہ شفاء للناس “ شہد میں لوگوں کے لیے بیماریوں سے شفاء ہے۔ اس سے یہ نہ سمجھ لیا جائے کہ شہد کو جس طرح چاہیں استعمال کرلیں اس میں شفاء ہے اور ضرر نہیں۔ شہد کی مقدار خوراک مزاج مریض اور نوعیت مرض کو سامنے رکھ کر اس کا استعمال کرنا چاہئے۔ شہد کے شفاء ہونے پر قدیم و جدید تمام اطباء متفق ہیں یہی وجہ ہے کہ اکثر مرکبات طیبہ میں شہد شامل کیا جاتا ہے۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کے کرشمے ہیں، یہ سب اسی کے انعامات ہیں، یہ انواعِ رزق اوراقسام مشروبات اسی کی عطا ہے اس لیے اس قادر و حکیم اور منعم و رحیم کے ساتھ غیروں کو صفاتِ کارسازی میں شریک بنانا اور غیروں کے لیے عبادت بجالانا عقل و خرد کے سراسر منافی ہے۔ جب خالق ومالک اور متصرف و کارساز وہی ہے تو اس سے معلوم ہوگیا کہ چوپایوں، پھلوں اور شہد میں سے نذر و نیاز بھی صرف اسی کی دیا کرو اور ان اشیاء میں سے غیر اللہ کے لیے حصہ مقرر نہ کیا کرو۔
Top