Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 2
مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنْ رَّبِّهِمْ مُّحْدَثٍ اِلَّا اسْتَمَعُوْهُ وَ هُمْ یَلْعَبُوْنَۙ
مَا يَاْتِيْهِمْ : ان کے پاس نہیں آتی مِّنْ ذِكْرٍ : کوئی نصیحت مِّنْ رَّبِّهِمْ : ان کے رب سے مُّحْدَثٍ : نئی اِلَّا : مگر اسْتَمَعُوْهُ : وہ اسے سنتے ہیں وَهُمْ : اور وہ يَلْعَبُوْنَ : کھیلتے ہیں (کھیلتے ہوئے)
کوئی نصیحت نہیں پہنچتی ان کو ان کے رب سے نئی3 مگر اس کو سنتے ہیں کھیل میں لگے ہوئے
3:۔ دنیا میں انہماک اور آخرت سے غفلت و اعراض کا یہ عالم ہے کہ اللہ کی طرف سے جب کوئی نئی آیت توحید نازل ہوتی ہے تو وہ استہزاء و تمسخر کے ساتھ اسے سنتے ہیں۔ اور ان کے دل اس میں غور و فکر کرنے سے سراسر غافل ہوتے ہیں۔ محدث یعنی پہلے سے ان کی سنی ہوئی نہیں ہوتی۔ وھم یلعبون یستمعون القران مستھزئین لاھیۃ قلوبھم معرضۃ عن ذکر اللہ متشاغلۃ عن التامل والتفہم (قرطبی ج 11 ص 268) ۔
Top