Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 62
وَ یَوْمَ یُنَادِیْهِمْ فَیَقُوْلُ اَیْنَ شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ
وَيَوْمَ : اور جس دن يُنَادِيْهِمْ : وہ پکارے گا انہیں فَيَقُوْلُ : پس کہے گا وہ اَيْنَ : کہاں شُرَكَآءِيَ : میرے شریک الَّذِيْنَ : وہ جنہیں كُنْتُمْ تَزْعُمُوْنَ : تم گمان کرتے تھے
اور جس دن ان کو پکارے گا59 تو کہے گا کہاں ہیں میرے شریک جن کا تم دعویٰ کرتے تھے
59:۔ یہ تخویف اخروی ہے۔ شرکاء سے وہ تمام معبودان غیر اللہ مراد ہیں جن کو مشرکین کارساز اور شفیع سمجھ کر پکارتے ہیں خواہ وہ جن ہوں یا انسان ہوں یا فرشتے۔ المراد بالشرکاء من عبد من دون اللہ تعالیٰ من ملک او جن او انس او کو کب او صنم او غیر ذلک (روح ج 20 ص 100، بحر ج 7 ص 128) ۔ قیامت کے دن مشرکین کی حسرت ویاس میں اضافہ کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ ان سے سوال کرے گا آج وہ تمہارے معبود کہاں ہیں جنہیں تم دنیا میں حاجت روا اور کارساز سمجاھ کرتے تھے اور جن کے بارے میں تمہارا عقیدہ تھا کہ وہ خدا کے یہاں تمہارے سفارشی ہیں۔ آج وہ تمہاری مدد کیوں نہیں کرتے اور تمہیں میرے عذاب سے کیوں نہیں چھڑاتے ؟ این ما کنتم تعبدونہ و تجعلونہ شریکا فی العبادۃ و تزعمون انہ یشفع این ھو لینصرکموی خلصکم من ھذا الذی نزل بکم (کبیر ج 6 ص 622) ۔
Top