Jawahir-ul-Quran - Al-Qasas : 61
اَفَمَنْ وَّعَدْنٰهُ وَعْدًا حَسَنًا فَهُوَ لَاقِیْهِ كَمَنْ مَّتَّعْنٰهُ مَتَاعَ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا ثُمَّ هُوَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ مِنَ الْمُحْضَرِیْنَ
اَفَمَنْ : سو کیا جو وَّعَدْنٰهُ : ہم نے وعدہ کیا اس سے وَعْدًا حَسَنًا : وعدہ اچھا فَهُوَ : پھر وہ لَاقِيْهِ : پانے والا اس کو كَمَنْ : اس کی طرح جسے مَّتَّعْنٰهُ : ہم نے بہرہ مند کیا اسے مَتَاعَ : سامان الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی ثُمَّ : پھر هُوَ : وہ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت مِنَ : سے الْمُحْضَرِيْنَ : حاضر کیے جانے والے
بھلا ایک شخص جس سے ہم نے وعدہ کیا ہے اچھا وعدہ58 سو وہ اس کو پانے والا ہے برابر ہے اس کے جس کو ہم نے فائدہ دیا دنیا کی زندگانی کا پھر وہ قیامت کے دن پکڑا ہوا آیا
58:۔ استفہام انکاری ہے۔ ایک وہ مومن ہے جس سے اللہ نے جنت اور نعیم دائم کا وعدہ فرمایا ہے اور لا محالہ وعدے کے مطابق اسے سب کچھ ملنے والا ہے اور ایک وہ مشرک ہے جو دولت ایمان سے محروم ہے لیکن دنیوی ساز و سامان اور دولت و ثروت سے مالا مال ہے اور آخر قیامت کے دن عذاب جہنم میں مبتلا ہونے والا ہے۔ کیا یہ دونوں برابر ہوسکتے ہیں ؟ ہرگز نہیں۔
Top