Jawahir-ul-Quran - An-Nahl : 6
فَالْتَقَطَهٗۤ اٰلُ فِرْعَوْنَ لِیَكُوْنَ لَهُمْ عَدُوًّا وَّ حَزَنًا١ؕ اِنَّ فِرْعَوْنَ وَ هَامٰنَ وَ جُنُوْدَهُمَا كَانُوْا خٰطِئِیْنَ
فَالْتَقَطَهٗٓ : پھر اٹھا لیا اسے اٰلُ فِرْعَوْنَ : فرعون کے گھر والے لِيَكُوْنَ : تاکہ وہ ہو لَهُمْ : ان کے لیے عَدُوًّا : دشمن وَّحَزَنًا : اور غم کا باعث اِنَّ : بیشک فِرْعَوْنَ : فرعون وَهَامٰنَ : اور ہامان وَجُنُوْدَهُمَا : اور ان کے لشکر كَانُوْا : تھے خٰطِئِيْنَ : خطا کار (جمع)
پھر اٹھا لیا8 اس کو فرعون کے گھر والوں نے کہ ہو ان کا دشمن اور غم میں ڈالنے والا بیشک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے چوکنے والے
8:۔ فاء فصیحہ ہے یعنی جب والدہ موسیٰ (علیہ السلام) کو خطرہ لاحق ہوا تو بچے کو الہام ربانی کے مطابق صندوق میں بند کر کے دریا میں ڈال دیا۔ اتفاق سے اس روز فرعون نے دریا کے کنارے اپنا دربار لگا رکھا تھا اسی اثنا میں وہ صندوق تیرتا ہوا اس کی نشست گاہ کے قریب ہی ایک درخت کے ساتھ جا لگا۔ فرعون کے لوگوں نے اسے نکال لیا۔ جب صندوق کھولا گیا تو اس میں نہایت ہی حسین و جمیل بچہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ لیکون لھم میں لام عاقبت کا ہے۔ یعنی انہوں نے اس کو اٹھا لیا جو انجام کار ان کا دشمن اور ان کے لیے غم واندوہ کا باعث بننے والا تھا حالانکہ ان کی غرض یہ نہ تھی۔ خطئین کفر و شرک اور انکار حق کی وجہ سے مجرم اور گنہگار تھے۔
Top