Jawahir-ul-Quran - Al-Hujuraat : 107
وَ اَمَّا الَّذِیْنَ ابْیَضَّتْ وُجُوْهُهُمْ فَفِیْ رَحْمَةِ اللّٰهِ١ؕ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
وَاَمَّا : اور البتہ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو ابْيَضَّتْ : سفید ہوں گے وُجُوْھُھُمْ : ان کے چہرے فَفِيْ : سو۔ میں رَحْمَةِ اللّٰهِ : اللہ کی رحمت ھُمْ : وہ فِيْھَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور وہ لوگ کہ سفید ہوئے منہ ان کے سو رحمت میں ہیں اللہ کی157 وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
157 یہ مومنوں کے لیے خوشخبری ہے اور رَحْمَةُ اللہِ سے مراد جنت ہے۔ جنت کو لفظ رحمت سے تعبیر فرمانے میں اس طرف اشارہ ہے کہ مومن اگرچہ تمام عمر عبادت الٰہی میں بسر کر ڈالے اور ایک لمحہ کے لیے بھی اللہ کی نافرمانی نہ کرے تو آخرت میں جو انعام اسے ملے گا۔ وہ محض اس کی رحمت اور اس کے فضل سے ملے گا۔ وانما عبر عن ذالک بالرحمۃ اشعار ابان المؤمن وان استغرق عمرہ فی طاعۃ اللہ تعالیٰ فانہ لا ینال ما ینال الا برحمتہ تعالیٰ (روح ص 26 ج 4) ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ ۔ اور وہ جنت میں ہمیشہ رہیں گے نہ انہیں موت آئے گی اور نہ جنت اور اس کی نعمتوں پر فنا آئے گا۔ فی جنتہ وکرامتہ خالدون باقون (قرطبی ص 169 ج 1) ۔
Top