Jawahir-ul-Quran - Al-Ahzaab : 52
لَا یَحِلُّ لَكَ النِّسَآءُ مِنْۢ بَعْدُ وَ لَاۤ اَنْ تَبَدَّلَ بِهِنَّ مِنْ اَزْوَاجٍ وَّ لَوْ اَعْجَبَكَ حُسْنُهُنَّ اِلَّا مَا مَلَكَتْ یَمِیْنُكَ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ رَّقِیْبًا۠   ۧ
لَا يَحِلُّ : حلال نہیں لَكَ : آپ کے لیے النِّسَآءُ : عورتیں مِنْۢ بَعْدُ : اس کے بعد وَلَآ : اور نہ اَنْ تَبَدَّلَ : یہ کہ بدل لیں بِهِنَّ : ان سے مِنْ : سے (اور) اَزْوَاجٍ : عورتیں وَّلَوْ : اگرچہ اَعْجَبَكَ : آپ کو اچھا لگے حُسْنُهُنَّ : ان کا حسن اِلَّا : سوائے مَا مَلَكَتْ يَمِيْنُكَ ۭ : جس کا مالک ہو تمہارا ہاتھ (کنیزیں) وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے رَّقِيْبًا : نگہبان
حلال نہیں تجھ کو53 عورتیں اس کے بعد اور نہ یہ کہ ان کے بدلے کرلے اور عورتیں اگرچہ خوش لگے تجھ کو ان کی صورت مگر جو مال ہو تیرے ہاتھ کا اور ہے اللہ ہر چیز پر نگہبان
53:۔ لا یحل لک الخ مذکورہ بالا چار اقسام کی عورتوں کے علاوہ آپ کے لیے کسی اور عورت سے نکاح کرنا حلال نہیں اور نہ موجودہ بیویوں میں سے کسی کو طلاق دے کر اس کی جگہ کسی دوسری عورت سے نکاح جائز ہے ای من بعد الاصناف التی سمیت قال ابی بن کعب و عکرمۃ و ابو رزین وھو اختیار محمد بن جریر (قرطبی ج 4 ص 220) ۔ شاہ عبدالقادر دہلوی (رح) فرماتے ہیں۔ جتنی قسمیں کہہ دیں اس سے زیادہ حلال نہیں اور جو ہیں ان کا بدلنا حلال نہیں، اس طرح یہ آیت منسوخ نہیں بلکہ محکم ہے۔ شاہ ولی اللہ اور دوسرے کئی علماء نے اس آیت کو منسوخ قرار دیا ہے۔ ان کے نزدیک اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ جو نو عورتیں اس وقت آپ کے نکاح میں ہیں۔ اور جنہوں نے دنیا پر آپ کو ترجیح دی ہے۔ ان کے بعد آپ کے لیے کسی دوسری عورت سے نکاح کرنا جائز نہیں لا یحل لک النساء من بعد ھؤلاء التسع اللاتی اخترنک ای لقد حرم علیک تزوج غیرھن (روح ج 22 ص 645) ۔ الا ما ملکت الخ یہ ماقبل سے استثناء ہے یعنی باندیوں کا تبدل آپ کے لیے جائز ہے۔ وکان اللہ علی کل شیء شہیدا۔ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر مطلع اور خبردار ہے اس لیے اس کے احکام و حدود سے تجاوز مت کرو۔
Top