Jawahir-ul-Quran - Al-Ahzaab : 58
وَ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا۠   ۧ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُؤْذُوْنَ : ایذا دیتے ہیں الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن مرد (جمع) وَالْمُؤْمِنٰتِ : اور مومن عورتیں بِغَيْرِ : بغیر مَا اكْتَسَبُوْا : کہ انہوں نے کمایا (کیا) فَقَدِ احْتَمَلُوْا : البتہ انہوں نے اٹھایا بُهْتَانًا : بہتان وَّاِثْمًا : اور گناہ مُّبِيْنًا : صریح
اور جو لوگ تہمت لگاتے ہیں61 مسلمان مردوں کو اور مسلمان عورتوں کو بدون گناہ کئے تو اٹھایا انہوں نے بوجھ جھوٹ کا اور صریح گناہ کا
61:۔ والذین یوذوان الخ، یہاں ایمان والوں کو ایذا دینے کی مذمت فرمائی جو لوگ مومن مروں اور عورتوں کو بلا وجہ اور بلا قصور ایذاء پہنچاتے ہیں وہ بہت بڑا گناہ اور صریح جرم اپنے ذمے لیتے ہیں۔ حضرت شیخ قدس سرہ فرماتے ہیں مطلب یہ ہے کہ جو لوگ پیغمبر (علیہ السلام) اور مومنین و مومنات پر ناحق اور ناکردہ گناہ کا اتہام دھرتے ہیں وہ صریح گناہ کرتے ہیں ای ینسبون الیھم ما ھم برء اء منہ لم یفعلوہ و لم یعملوہ (ابن کثیر ج 3 ص 517) ۔
Top