Jawahir-ul-Quran - An-Nisaa : 144
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ١ؕ اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ عَلَیْكُمْ سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (ایمان والے) لَا تَتَّخِذُوا : نہ پکڑو (نہ بناؤ) الْكٰفِرِيْنَ : کافر (جمع اَوْلِيَآءَ : دوست مِنْ دُوْنِ : سوائے الْمُؤْمِنِيْنَ : مسلمان (جمع) اَتُرِيْدُوْنَ : کیا تم چاہتے ہو اَنْ تَجْعَلُوْا : کہ تم کرو (لو) لِلّٰهِ : اللہ کا عَلَيْكُمْ : تم پر (اپنے اوپر) سُلْطٰنًا : الزام مُّبِيْنًا : صریح
اے ایمان والو نہ بناؤ کافروں کو اپنا رفیق مسلمانوں کو چھوڑ کر94 کیا لیا چاہتے ہو اپنے اوپر اللہ کا الزام صریح
94 یہ خطاب بھی انہی لوگوں سے ہے جو منافقانہ طور پر مومن تھے اور کافروں سے دوستی رکھتے تھے یا یہ خطاب عام ہے مومنوں اور منافقوں سب کو شامل ہے قال ابن عطیۃ خطابہ للمؤمنین بدخل فیہ بحکم الظاھر المنافقون المظھرون للالیان (بحر ج 3 ص 379) اِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ فِیْ الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ یہ منافقین کے لیے تخویف اخروی ہے۔ اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَاَصْلَحُوْ یہ حکم مذکور سے استثنا ہے یعنی جن منافقوں نے نفاق سے تو بہ کرلی اور دل کے اخلاص سے ایمان قبول کرلیا ان کو مذکورہ بالا عذاب نہیں ہوگا بلکہ جنت میں مخلص مومنوں کے ساتھ ہوں گے اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے اجر عظیم پائیں گے۔
Top