Jawahir-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 26
وَ اِذْ یَقُوْلُ الْمُنٰفِقُوْنَ وَ الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ مَّرَضٌ مَّا وَعَدَنَا اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اِلَّا غُرُوْرًا
وَاِذْ : اور جب يَقُوْلُ : کہنے لگے الْمُنٰفِقُوْنَ : منافق (جمع) وَالَّذِيْنَ : اور وہ جن کے فِيْ قُلُوْبِهِمْ : دلوں میں مَّرَضٌ : روگ مَّا وَعَدَنَا : جو ہم سے وعدہ کیا اللّٰهُ : اللہ وَرَسُوْلُهٗٓ : اور اس کا رسول اِلَّا : مگر (صرف) غُرُوْرًا : دھوکہ دینا
جو کوئی ہے زمین پر11 فنا ہونے والا ہے
ٖف 11:۔ ” کل من علیہا فان “ یہ توحید کی آٹھویں عقلی دلیل ہے۔ یہ ساری مخلوق آخر فنا ہوجائیگی صرف اللہ اپنی شان بےنیازی اور صفت فضل و انعام کے ساتھ باقی رہے گا۔ فسر بعض المحققین (الجلال) بالاستفناء المطلق و (الاکرام) بالفضل التام (روح ج 27 ص 109) ۔ جو فانی ہیں وہ کسی طرح بھی مستحق ربوبیت نہیں ہوسکتے، اس لیے صرف اللہ تعالیٰ ہی کارساز اور برکات دہندہ ہے جو سب سے بےنیاز لیکن سب کا منعم و مربی ہے جس کی نعمتیں حدو حساب سے باہر ہیں۔
Top