Tafseer-e-Mazhari - Ar-Rahmaan : 26
كُلُّ مَنْ عَلَیْهَا فَانٍۚۖ
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا : سب کے سب جو اس پر ہیں فَانٍ : فنا ہونے والے ہیں
جو (مخلوق) زمین پر ہے سب کو فنا ہونا ہے
کل من علیھا فان جتنے رُوئے زمین پر ہیں ‘ سب فنا ہوجائیں گے کُلُّ مَنْ عَلَیْھَا : یعنی زمین پر جو حیوانات یا مرکبات یا جن و انس ہیں یا ہر چیز مراد ہے۔ یہاں تک کہ پہاڑ ‘ دریا ‘ سمندر اور کانیں بھی۔ چونکہ اشرف کائنات (یعنی مادی مخلوق میں سب سے افضل وہ مخلوق ہے جس کو فہم کی قوّت دی گئی ہے (یعنی جن و انس) اس لیے صاحب فہم مخلوق کو بےسمجھ مخلوق پر غالب قرار دے کر لفظ مَنْ (جو شخص) ذکر کیا (اور لفظ ما جو ناسمجھ مخلوق کیلئے مستعمل ہے ‘ ذکر نہیں کیا) ۔ فَانٍ : یعنی قیامت کے دن فنا ہونے والا ہے یا جب اللہ چاہے رُوئے زمین کی موجودات کو فنا کر دے یا اپنے وجود کے لحاظ سے ہر چیز فانی ہے ‘ بےحقیقت ہے ‘ کسی کا وجود اپنا نہیں بلکہ مستعار ہے۔
Top