Jawahir-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 107
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَاۤ اَشْرَكُوْا١ؕ وَ مَا جَعَلْنٰكَ عَلَیْهِمْ حَفِیْظًا١ۚ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْهِمْ بِوَكِیْلٍ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ : چاہتا اللّٰهُ : اللہ مَآ اَشْرَكُوْا : نہ شرک کرتے وہ وَمَا : اور نہیں جَعَلْنٰكَ : بنایا تمہیں عَلَيْهِمْ : ان پر حَفِيْظًا : نگہبان وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : تم عَلَيْهِمْ : ان پر بِوَكِيْلٍ : داروغہ
اور اگر اللہ چاہتا114 تو وہ لوگ شرک نہ کرتے اور ہم نے نہیں کیا تجھ کو ان پر نگہبان اور نہیں ہے تو ان پر داروغہ
114 اس کے بعد وَلٰکِنْ لِّیَبْلُوَکُم مقدر ہے بقرینہ وَ لَوْ شَاء اللہُ لَجَعَلَکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّ لٰکِنْ لِّیَبْلُوَکُمْ فِی مَا اٰتٰکُمْ (مائدہ) یعنی اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو سب کو جبرًا ایمان کی توفیق دے دیتا اور اس طرح ابتلاء و امتحان کی حکمت مفقود ہوجاتی۔ حفیظا ذمہ دار، وکیل داروغہ، آپ کے ذمہ صرف تبلیغ ہے اگر وہ نہ مانیں تو اس کی ذمہ داری آپ پر نہیں اور نہ آپ کو اس لیے بھیجا گیا ہے کہ آپ ان کو ماننے پر مجبور کریں۔
Top