Jawahir-ul-Quran - Al-Anfaal : 64
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی حَسْبُكَ : کافی ہے تمہیں اللّٰهُ : اللہ وَمَنِ : اور جو اتَّبَعَكَ : تمہارے پیرو ہیں مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اے نبی کافی ہے تجھ کو اللہ64 اور جتنے تیرے ساتھ ہیں مسلمان
64: چوتھا قانونِ جہاد مخصوص بآنحضرت ﷺ ۔ اگر مشرکین آپ کے ساتھ صلح کرنے کا ارادہ ظاہر کریں تو آپ بھی اگر اس میں مصلحت سمجھیں تو صلح کا ہاتھ آگے بڑھا دیں۔ اور اللہ پر بھروسہ رکھیں وہ آپ کا حامی وناصر ہے۔ “ جَنَحُوْا اي مالوا ” اور “ سلم ” کے معنی صلح کے ہیں۔ “ اِنَّهٗ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ” جملہ ماقبل کے لیے علت ہے۔ “ وَ اِنْ يُّرِیْدُوْا الخ ” صلح کی صورت میں مشرکین کی طرف سے دھوکے اور فریب کا اندیشہ ہوکستا تھا کہ بظاہر وہ صلح کا ارادہ ظاہر کریں اور اس سے ان کا مقصد آپ کو جنگی تدبیروں سے غافل اور ان کے خطرے سے مطمئن کرنا ہو تو اس کا جواب بھی ارشاد فرما دیا کہ آپ اس کی فکر نہ کریں آپ کو اللہ کافی ہے۔ اگر ان کا ارادہ فریب دینے کا ہوگا تو اللہ آپ کو ان کے فریب سے محفوظ رکھے گا۔ جس اللہ نے اپنی مدد اور مہاجرین و انصار کے ذریعے آپ کی تائید فرمائی جب کہ سارا عرب آپ کا دشمن تھا وہ اب بھی آپ کی مدد کرے گا۔ “ وَ اَلَّفَ بَیْنَ قُلُوْبِکُمْ الخ ” عرب قوم کی عصبیت اور خاندانی رقابت ضرب المثل ہے لیکن اللہ نے اسلام کی برکت سے ان کے دلوں کو عصبیت و عداوت سے پاک وصاف کر کے ان کے دلوں میں باہمی محبت و الفت ڈالدی۔ اگر آپ ساری دنیا کی دولت خرچ کر ڈالتے تو بھی آپ ان کے دلوں میں یہ انقلاب بپا نہ کرسکتے لیکن اللہ نے ان کے دل بدل دئیے اور ان کی عداوت محبت میں تبدیل کردی۔ جو اللہ ایسا قادر و حکیم ہے وہ اس موقع پر بھی کوئی ایسی تدبیر کرے گا کہ آپ دشمن کے مکر و فریب سے محفوظ رہیں گے۔
Top