Tafseer-e-Usmani - At-Tawba : 66
لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ كَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِكُمْ١ؕ اِنْ نَّعْفُ عَنْ طَآئِفَةٍ مِّنْكُمْ نُعَذِّبْ طَآئِفَةًۢ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا مُجْرِمِیْنَ۠   ۧ
لَا تَعْتَذِرُوْا : نہ بناؤ بہانے قَدْ كَفَرْتُمْ : تم کافر ہوگئے ہو بَعْدَ : بعد اِيْمَانِكُمْ : تمہارا (اپنا) ایمان اِنْ : اگر نَّعْفُ : ہم معاف کردیں عَنْ : سے (کو) طَآئِفَةٍ : ایک گروہ مِّنْكُمْ : تم میں سے نُعَذِّبْ : ہم عذاب دیں طَآئِفَةً : ایک (دوسرا) گروہ بِاَنَّهُمْ : اس لیے کہ وہ كَانُوْا : تھے مُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
بہانے مت بناؤ تم تو کافر ہوگئے اظہار ایمان کے پیچھے اگر ہم معاف کردیں گے تم میں سے بعضوں کو تو البتہ عذاب بھی دیں گے بعضوں کو اس سبب سے کہ وہ گناہ گار تھے2
2 یعنی جھوٹے عذر تراشنے اور حیلے حوالوں سے کچھ فائدہ نہیں جن کو نفاق و استہزاء کی سزا ملنی ہے مل کر رہے گی۔ ہاں جو اب بھی صدق دل سے توبہ کر کے اپنے جرائم سے باز آجائیں گے، انہیں خدا معاف کر دے گا، یا جو پہلے ہی سے باوجود کفر و نفاق کے اس طرح کی فتنہ انگیزی اور استہزاء سے علیحدہ رہے ہیں، انہیں استہزاء و تمسخر کی سزا یہاں نہ ملے گی۔
Top