Jawahir-ul-Quran - At-Tawba : 66
لَا تَعْتَذِرُوْا قَدْ كَفَرْتُمْ بَعْدَ اِیْمَانِكُمْ١ؕ اِنْ نَّعْفُ عَنْ طَآئِفَةٍ مِّنْكُمْ نُعَذِّبْ طَآئِفَةًۢ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا مُجْرِمِیْنَ۠   ۧ
لَا تَعْتَذِرُوْا : نہ بناؤ بہانے قَدْ كَفَرْتُمْ : تم کافر ہوگئے ہو بَعْدَ : بعد اِيْمَانِكُمْ : تمہارا (اپنا) ایمان اِنْ : اگر نَّعْفُ : ہم معاف کردیں عَنْ : سے (کو) طَآئِفَةٍ : ایک گروہ مِّنْكُمْ : تم میں سے نُعَذِّبْ : ہم عذاب دیں طَآئِفَةً : ایک (دوسرا) گروہ بِاَنَّهُمْ : اس لیے کہ وہ كَانُوْا : تھے مُجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
بہانے مت بناؤ63 تم تو کافر ہوگئے اظہار ایمان کے پیچھے اگر ہم معاف کردیں گے تم میں سے بعضوں کو تو البتہ عذاب بھی دیں گے بعضوں کو اس سبب سے کہ وہ گناہ گار تھے
63:“ لَاتَعْتَذِرُوْا الخ ” یہ تہدید و توبیخ ہے۔ یعنی اے منافقین غلط عذر اور جھوٹے بہانے مت کرو۔ تم نے اظہار ایمان کے بعد استہزاء اور تمسخر سے اپنا کفر ظاہر کردیا ہے اگر ہم ایک جماعت کو توبہ کی وجہ سے معاف کردینگے تو دوسری جماعت کو ضرور عذاب دینگے کیونکہ وہ مجرم ہیں اور انہوں نے اپنے جرم سے توبہ نہیں کی۔ ان تمسخر کرنے والے منافقوں میں جنہوں نے توبہ کرلی اور مخلصانہ ایمان لے آئے ان کو معاف کردیا گیا جیسا کہ مخشی بن حمیر نے صدق دل سے ایمان قبول کرلیا اور نفاق سے تائب ہوگیا۔ اللہ نے اس کو جنگ یمامہ میں شرکت کی توفیق دی اور شہادت نصیب فرمائی اور جنہوں نے توبہ نہیں کی وہ مبتلائے عذاب ہوں گے۔
Top