Kashf-ur-Rahman - An-Naml : 37
اِرْجِعْ اِلَیْهِمْ فَلَنَاْتِیَنَّهُمْ بِجُنُوْدٍ لَّا قِبَلَ لَهُمْ بِهَا وَ لَنُخْرِجَنَّهُمْ مِّنْهَاۤ اَذِلَّةً وَّ هُمْ صٰغِرُوْنَ
اِرْجِعْ : تو لوٹ جا اِلَيْهِمْ : ان کی طرف فَلَنَاْتِيَنَّهُمْ : ہم ضرور لائیں گے ان پر بِجُنُوْدٍ : ایسا لشکر لَّا قِبَلَ : نہ طاقت ہوگی لَهُمْ : ان کو بِهَا : اس کی وَلَنُخْرِجَنَّهُمْ : ہم ضرور نکالدیں گے انہیں مِّنْهَآ : وہاں سے اَذِلَّةً : ذلیل کر کے وَّهُمْ : اور وہ صٰغِرُوْنَ : خوار ہوں گے
اے ایلچی تو انہی اہل سبا کی طرف واپس جا اب ہم ان پر ایک ایسا لشکر لیکر پہونچتے ہیں کہ جس کا ان سے مقابلہ نہ ہوسکے گا اور ہم ان کو نہر سبا سے بےعزت کرکے نکال دیں گے اور ان کی حالت یہ ہوگی کہ وہ ذلیل و محکوم ہوجائیں گے
(37) اے ایلچی تو انہی اہل سبا کی طرف واپس ہوجا اور لوٹ جا اب ہم ان پر ایک ایسا لشکر لیکر پہنچتے ہیں کہ ان لوگوں سے اس لشکر کا مقابلہ اور سامنا نہ ہوسکے گا اور ہم ان کو شہر سبا سے ذلیل کرکے نکال دیں گے اور ان کی حالت یہ ہوگی کہ وہ ذلیل اور محکوم ہوجائیں گے یعنی ہم نے تو اس لئے پیغام بھیجا تھا کہ وہ مشرکانہ افعال کو چھوڑ کر اسلام قبول کرلیتے لیکن اگر وہ مال کا لالچ دے کر دین حق سے بچناچاہتے ہیں تو تو واپس جا اور ان کو اطلاع دے دے کہ اب جو بات ہوگی میدان جنگ میں ہی ہوگی اور وہ ہمارے لشکرکا مقابلہ نہ کرسکیں گے اور ہمیشہ کے لئے محکوم اور ذلیل ہوجائیں گے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں اور کسی پیغمبر نے اس طرح بات نہیں فرمائی ان کو حق تعالیٰ کی سلطنت کا زور تھا جو یہ فرمایا 12
Top