Kashf-ur-Rahman - Az-Zukhruf : 47
فَلَمَّا جَآءَهُمْ بِاٰیٰتِنَاۤ اِذَا هُمْ مِّنْهَا یَضْحَكُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب جَآءَهُمْ : وہ لایا ان کے پاس بِاٰيٰتِنَآ : ہماری آیات ۔ نشانیاں اِذَا هُمْ : تب وہ مِّنْهَا : ان پر۔ سے يَضْحَكُوْنَ : ہنستے تھے
پھر جب موسیٰ (علیہ السلام) ان لوگوں کے پاس ہماری نشانیاں لے کر آیا تو وہ دفعتہ ان نشانیوں کی ہنسی اڑانے لگے۔
(47) پھر جب موسیٰ (علیہ السلام) ان کے پاس ہماری اور نشانیاں لے کر آیا تو وہ ان نشانیوں کی ہنسی اڑانے لگے اور ان نشانیوں سے مذاق کرنے لگے یہ غالباً وہ نو نشانیاں ہیں جن کا ذکر نویں پارے میں گزرچکا ہے۔ یعنی طوفان قحط امراض وغیرہ۔ حالانکہ یہ معجزات برنگ عقوبت اور عذاب دکھائے گئے تھے پھر بھی ان کو معمولی حوداثات پر محمول کرنے لگے اور ان نشانیوں کا مذاق اڑانے لگے اور ان نشانیوں کی حالت یہ تھی۔
Top