Kashf-ur-Rahman - Al-Anfaal : 21
وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ هُمْ لَا یَسْمَعُوْنَ
وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجاؤ كَالَّذِيْنَ : ان لوگوں کی طرح جو قَالُوْا : انہوں نے کہا سَمِعْنَا : ہم نے سنا وَهُمْ : حالانکہ وہ لَا يَسْمَعُوْنَ : وہ نہیں سنتے
اور تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جو کہتے تو یہ ہیں کہ ہم نے سن لیا حالانکہ وہ کچھ نہیں سنتے۔
21 اور اے ایمان والو ! تم ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جو کہتے تو یہ ہیں کہ ہم نے سن لیا حالانکہ وہ کچھ نہیں سنتے۔ یعنی کافر تو اعتقاد ہی نہیں رکھتے اور منافق اعتقاد کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن عمل وہ بھی نہیں کرتے اس لئے ان کا سننا نہ سننے کے برابر ہے۔ مسلمانوں کو اس سے بچنا چاہئے۔ جو کچھ سنیں اس پر اعتقاد کے ساتھ عمل بھی کریں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی جیسے یہود نے حکم توریت زور آوری سے قبول کیا اور دل سے ناقبول رکھا جیسے منافق زبان سے حکمبردار ہیں اور دل سے نہیں۔ 12
Top