Kashf-ur-Rahman - At-Tawba : 33
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖ١ۙ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ
هُوَ : وہ الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَرْسَلَ : بھیجا رَسُوْلَهٗ : اپنا رسول بِالْهُدٰي : ہدایت کے ساتھ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور دین حق لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ اسے غلبہ دے عَلَي : پر الدِّيْنِ : دین كُلِّهٖ : تمام۔ ہر وَلَوْ : خواہ كَرِهَ : پسند نہ کریں الْمُشْرِكُوْنَ : مشرک (جمع)
اللہ تعالیٰ کی وہ ذات ہے جس نے اپن رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر بھیجا ہے تاکہ اس دین حق کو تمام ادیان پر غالب کردے اگرچہ مشرک کتنا ہی برا مانیں۔
33 وہ اللہ تعالیٰ ایسا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دیکر بھیجا ہے تاکہ اس سچے دین کو تمام ادیانِ باطلہ پر غالب کردے خواہ مشرک کتنا ہی برا مانیں اور اگرچہ مشرکوں کو کتنا ہی ناگوار گزرے۔ ہدایت سے مراد قرآن اور دین سے مراد اسلام، دین کا اتمام یہی کہ سب دینوں پر غلبہ حاصل ہو اور ادیانِ باطلہ اس کے مقابلہ میں شکست کھا جائیں۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یہ دین سب سے اوپر ہے عقل کے نزدیک اور خدا کے نزدیک یعنی جو اس سے قرب ملے اور سے نہیں۔ 12
Top