Maarif-ul-Quran - Hud : 70
فَلَمَّا رَاٰۤ اَیْدِیَهُمْ لَا تَصِلُ اِلَیْهِ نَكِرَهُمْ وَ اَوْجَسَ مِنْهُمْ خِیْفَةً١ؕ قَالُوْا لَا تَخَفْ اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمِ لُوْطٍؕ
فَلَمَّا : پھر جب رَآٰ اَيْدِيَهُمْ : اس نے دیکھے ان کے ہاتھ لَا تَصِلُ : نہیں پہنچتے اِلَيْهِ : اس کی طرف نَكِرَهُمْ : وہ ان سے ڈرا وَاَوْجَسَ : اور محسوس کیا مِنْهُمْ : ان سے خِيْفَةً : خوف قَالُوْا : وہ بولے لَا تَخَفْ : تم ڈرو مت اِنَّآ اُرْسِلْنَآ : بیشک ہم بھیجے گئے ہیں اِلٰي : طرف قَوْمِ لُوْطٍ : قوم لوط
پھر جب دیکھا ان کے ہاتھ نہیں آتے کھانے پر تو کھٹکا اور دل میں ان سے ڈرا، وہ بولے مت ڈر ہم بھیجے ہوئے آئے ہیں طرف قوم لوط کی،
(آیت) فَلَمَّا رَآٰ اَيْدِيَهُمْ لَا تَصِلُ اِلَيْهِ نَكِرَهُمْ ، یعنی جب دیکھا ابراہیم ؑ نے کہ ان کے ہاتھ کھانے تک نہیں پہنچتے تو متوحش ہوگئے۔
اس سے معلوم ہوا کہ مہمان کے آداب میں سے یہ ہے کہ مہمان کے سامنے جو چیز پیش کی جائے اس کو قبول کرے، (کھانے کو دل نہ چاہے یا مضر سمجھیں تو معمولی سی شرکت دلجوئی کے لئے کرلیں)۔
اسی جملہ سے دوسری بات یہ معلوم ہوئی کہ میزبان کو چاہئے کہ صرف کھانا سامنے رکھ کر فارغ نہ ہوجائے بلکہ اس پر نظر رکھے کہ مہمان کھا رہا ہے یا نہیں، جیسا ابراہیم ؑ نے کیا کہ فرشتوں کے کھانا نہ کھانے کو محسوس کیا۔
مگر یہ نظر رکھنا اس طرح ہو کہ مہمان کے کھانے کو تکتا نہ رہے، سرسری نظر سے دیکھ لے کیونکہ مہمان کے لقموں کو دیکھنا آداب ضیافت کے خلاف اور مدعو کے لئے باعث شرمندگی ہوتا ہے جیسا ہشام بن عبدالملک کے دسترخوان پر ایک روز ایک اعرابی کو یہ واقعہ پیش آیا کہ اعرابی کے لقمہ میں بال تھا، امیر المومنین ہشام نے دیکھا تو بتلایا، اعرابی فوراً اٹھ کھڑا ہوا اور کہنے لگا کہ ہم ایسے شخص کے پاس کھانا نہیں کھاتے جو ہمارے لقموں کو دیکھتا ہے۔
امام طبری نے اس جگہ نقل کیا ہے اول جب فرشتوں نے کھانے سے انکار کیا تو یہ کہا تھا کہ ہم مفت کا کھانا نہیں کھاتے اگر آپ قیمت لے لیں تو کھائیں گے، حضرت ابراہیم ؑ نے جواب میں فرمایا کہ ہاں اس کھانے کی ایک قیمت ہے وہ ادا کردو، وہ قیمت یہ ہے کہ شروع میں اللہ کا نام لو اور آخر میں اس کی حمد کرو، جبریل امین نے یہ سن کر اپنے ساتھیوں کو بتلایا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو جو خلیل بنایا ہے یہ اسی کے مستحق ہیں۔
اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ کھانے کے شروع میں بسم اللہ اور آخر میں الحمد للہ کہنا سنت ہے۔
Top