Tafseer-e-Baghwi - Al-An'aam : 16
فَلَمَّا رَاٰۤ اَیْدِیَهُمْ لَا تَصِلُ اِلَیْهِ نَكِرَهُمْ وَ اَوْجَسَ مِنْهُمْ خِیْفَةً١ؕ قَالُوْا لَا تَخَفْ اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمِ لُوْطٍؕ
فَلَمَّا : پھر جب رَآٰ اَيْدِيَهُمْ : اس نے دیکھے ان کے ہاتھ لَا تَصِلُ : نہیں پہنچتے اِلَيْهِ : اس کی طرف نَكِرَهُمْ : وہ ان سے ڈرا وَاَوْجَسَ : اور محسوس کیا مِنْهُمْ : ان سے خِيْفَةً : خوف قَالُوْا : وہ بولے لَا تَخَفْ : تم ڈرو مت اِنَّآ اُرْسِلْنَآ : بیشک ہم بھیجے گئے ہیں اِلٰي : طرف قَوْمِ لُوْطٍ : قوم لوط
اور کتاب (قرآن) میں مریم کا بھی مذکور کرو جب وہ اپنے لوگوں سے الگ ہو کر مشرق کی طرف چلی گئیں
16۔ واذکر فی الکتاب، ، کتاب سے مراد قرآن مجید ہے ، مریم اذانبذت ، الگ ہوگئیں اور دور ہوگئیں۔ من اھلھا، اپنی قوم سے ، مکاناشرقیا، مکان کے مشرقی حصہ میں ایک جگہ چونکہ سردی کا زمانہ اور سرد دن تھا، اس لیے حضرت مریم (علیہما السلام) مکان کی شرقی جانب سر میں کنگھا کرنے کے لیے بیٹھیں اور بعض نے کہا کہ حیض سے طہارت کا غسل کرنے کے لیے سب سے الگ اور دور چلی گئیں۔ حسن بصری (رح) کا قول ہے کہ اس وجہ سے عیسائی مشرق کی طرف منہ کرکے عبادت کرتے ہیں۔
Top