Kashf-ur-Rahman - Maryam : 22
ثُمَّ تَوَلَّیْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ١ۚ فَلَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ لَكُنْتُمْ مِّنَ الْخٰسِرِیْنَ
ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ : پھر تم پھرگئے مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ : اس کے بعد فَلَوْلَا : پس اگر نہ فَضْلُ اللہِ : اللہ کا فضل عَلَيْكُمْ : تم پر وَرَحْمَتُهُ : اور اس کی رحمت لَكُنْتُمْ ۔ مِنَ : تو تم تھے۔ سے الْخَاسِرِیْنَ : نقصان اٹھانے والے
اور تمہارارزق اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سب آسمان میں ہے۔
(22) اور تمہاری روزی اور جو تم سے وعدہ کیا جاتا ہے وہ سب آسمان میں ہے۔ یعنی رزق کا سامان آسمان سے ارتا ہے یا یہ مطلب ہے کہ جس قدر رزق تمہارے لئے مقسوم ہے اور جس قدر رزق تمہاری قسمت میں ہے اور جو ثواب و عقاب اور خیر اور شر اور قیامت کا وقوع یہ سب امور لوح محفوظ میں درج ہیں اور وہیں کے لکھے کے موافق آسمان پر سے ہرچیزنازل ہوتی ہے آسمان میں ہونے کے معنی یہ ہیں کہ یہ سب لوح محفوظ میں درج ہے۔
Top