Maarif-ul-Quran - Al-Muminoon : 9
وَ الَّذِیْنَ هُمْ عَلٰى صَلَوٰتِهِمْ یُحَافِظُوْنَۘ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو هُمْ : وہ عَلٰي : پر۔ کی صَلَوٰتِهِمْ : اپنی نمازیں يُحَافِظُوْنَ : حفاظت کرنے والے ہیں
اور جو اپنی نمازوں کی خبر رکھتے ہیں
ساتواں وصف نماز پر محافظت ہے والَّذِيْنَ هُمْ عَلٰي صَلَوٰتِهِمْ يُحَافِظُوْنَ ، نماز کی محافظت سے مراد اس کی پابندی کرنا اور ہر ایک نماز کو اس کے وقت مستحب میں ادا کرنا ہے۔ (کذا فسّرہ ابن مسعود، روح) یہاں صلوات کا لفظ جمع اس لئے لایا گیا ہے کہ مراد اس سے پانچ وقت کی نمازیں ہیں جن کو اپنے اپنے وقت مستحب میں پابندی سے ادا کرنا مقصود ہے اور شروع میں جہاں مقصود بالذکر خشوع تھا وہاں لفظ مفرد لایا گیا ہے کہ مطلقاً جنس نماز خواہ فرض ہو یا واجب، سنت ہو یا نفل سب کی روح خشوع ہے۔ غور کیا جائے تو ان سات اوصاف مذکورہ میں تمام حقوق اللہ اور حقوق العباد اور ان سے متعلقہ احکام آجاتے ہیں جو شخص ان اوصاف کے ساتھ متصف ہوجائے اور اس پر جما رہے وہ مومن کامل فلاح دنیا و آخرت کا مستحق ہے۔
یہ بات قابل نظر ہے کہ ان سات اوصاف کو شروع بھی نماز سے کیا گیا اور ختم بھی نماز پر کیا گیا اس میں اشارہ ہے کہ اگر نماز کو نماز کی طرح پابندی اور آداب نماز کے ساتھ ادا کیا جائے تو باقی اوصاف اس میں خود بخود پیدا ہوتے چلے جائیں گے۔ واللہ اعلم
Top