Maarif-ul-Quran - Al-A'raaf : 49
اَهٰۤؤُلَآءِ الَّذِیْنَ اَقْسَمْتُمْ لَا یَنَالُهُمُ اللّٰهُ بِرَحْمَةٍ١ؕ اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمْ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَ
اَهٰٓؤُلَآءِ : کیا اب یہ وہی الَّذِيْنَ : وہ جو کہ اَقْسَمْتُمْ : تم قسم کھاتے تھے لَا يَنَالُهُمُ : انہیں نہ پہنچائے گا اللّٰهُ : اللہ بِرَحْمَةٍ : اپنی کوئی رحمت اُدْخُلُوا : تم داخل ہوجاؤ الْجَنَّةَ : جنت لَا : نہ خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْكُمْ : تم پر وَلَآ : اور نہ اَنْتُمْ : تم تَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوگے
اب یہ وہی ہیں کہ تم قسم کھایا کرتے تھے کہ نہ پہنچے گی ان کو اللہ کی رحمت چلے جاؤ جنت میں نہ ڈر ہے تم پر اور نہ تم غمگین ہو گے۔
چھٹی (آیت) میں مذکور ہے اَهٰٓؤ ُ لَاۗءِ الَّذِيْنَ اَقْسَمْتُمْ لَا يَنَالُهُمُ اللّٰهُ بِرَحْمَةٍ ۭ اُدْخُلُوا الْجَنَّةَ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمْ وَلَآ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَ
اس کی تفسیر میں حضرت عبداللہ بن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جب اہل اعراف کا سوال و جواب اہل جنت اور اہل دوزخ دونوں کے ساتھ ہوچکے گا، اس وقت رب العالمین اہل دوزخ کو خطاب کرکے یہ کلمات اہل اعراف کے بارے میں فرمائیں گے کہ تم لوگ قسمیں کھایا کرتے تھے کہ ان کی مغفرت نہ ہوگی اور ان پر کوئی رحمت نہ ہوگی، سو اب دیکھو ہماری رحمت اور اس کے ساتھ ہی اہل اعراف کو خطاب ہوگا کہ جاؤ جنت میں داخل ہوجاؤ نہ تم پر پچھلے معاملات کا کوئی خوف ہونا چاہئے اور نہ آئندہ کا کوئی غم و فکر (ابن کثیر)
Top