Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 104
اَمْ یَقُوْلُوْنَ شَاعِرٌ نَّتَرَبَّصُ بِهٖ رَیْبَ الْمَنُوْنِ
اَمْ يَقُوْلُوْنَ : یا وہ کہتے ہیں شَاعِرٌ : ایک شاعر ہے نَّتَرَبَّصُ : ہم انتظار کر رہے ہیں بِهٖ : اس کے بارے میں رَيْبَ : حوادث کا الْمَنُوْنِ : موت کے۔ زمانے کے
بیشک جو لوگ اللہ کی آٰیتوں پر ایمان نہیں لاتے اللہ ان کو راستہ ہدایت کا نہیں دکھاتا ، اور ان کے لئے آخرت میں درد دینے والا عذاب ہے
جو لوگ خدا کی نشانیوں پر ایمان نہیں لاتے اور خدا کے ذکر سے منہ پھیرتے ہیں اس کے کلام کی تصدیق نہیں کرتے، ہر گز ہدایت نہیں پا سکتے اور نہ زبردستی خدا انہیں راہ راست پر لائے گا کیونکہ ان کی بد بختی پہلے ہی اللہ تعالیٰ کے علم ازلی میں ظاہر ہوچکی ہے۔ اس لئے آخرت میں ان کے واسطے بہت دردناک عذاب مقرر کیا گیا ہے۔
Top