Tafseer-e-Madani - Yunus : 8
اُولٰٓئِكَ مَاْوٰىهُمُ النَّارُ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ مَاْوٰىھُمُ : ان کا ٹھکانہ النَّارُ : جہنم بِمَا : اس کا بدلہ جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے تھے
ان سب کا ٹھکانا دوزخ ہے ان کی اپنی اس کمائی کے بدلے میں جو یہ لوگ کرتے رہے تھے
15 ۔ دوزخ اپنی کمائی کا صلہ وبدلہ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جن لوگوں نے دنیاوی زندگی ہی کو اپنا مقصد بنالیا اور وہ اللہ کی آیتوں سے غافل وبے خبر ہیں ان سب کا ٹھکانا دوزخ ہے۔ ان کی اپنی اس کمائی کی بنا پر جو یہ لوگ کرتے رہے تھے۔ سو اس سے معلوم ہوا کہ دوزخ اپنے کئے کرائے کا بدلہ ہے جبکہ جنت اس واہب مطلق جل وعلا کی بخشش وعطا اور اس کا فضل واحسان ہے اور اسی بناء پر حضرات علمائے کرام فرماتے ہیں کہ کفار کے چھوٹے بچے دوزخ میں نہیں جائیں گے۔ کیونکہ انہوں نے ایسے اعمال کے ارتکاب کی عمر ہی نہیں پائی جو کہ انسان کو دوزخ میں لے جاتے ہیں۔ سو رب رحمان۔ جل وعلاشانہ اپنی کرم واحسان سے اور اپنی رحمت بےپایاں کی بناء پر اپنے بندوں کو جنت کی دائمی وابدی نعمتوں سے سرفراز کرنا چاہتا ہے کہ اس کی شان ہی کرم واحسان عطاء وبخشش اور نوازناہی نوازنا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ مگر اس کا کیا کیا جائے کہ ناشکرے بندے خوددوڑ دوڑکردوزخ کے ہولناک گڑھے میں گرے جارہے ہوں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضاء کی راہوں پرچلنانصیب فرمائے آمین ثما آمین۔
Top