Urwatul-Wusqaa - Yunus : 8
اُولٰٓئِكَ مَاْوٰىهُمُ النَّارُ بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ مَاْوٰىھُمُ : ان کا ٹھکانہ النَّارُ : جہنم بِمَا : اس کا بدلہ جو كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : وہ کماتے تھے
تو ایسے ہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانا دوزخ ہوگا بہ سبب اس کمائی کے جو کماتے رہے تھے
ایسے ہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ یقینا جہنم ہوگا جو بدلہ ہے ان کے اعمال کا 17 ؎ وہ کون لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہوگا ؟ فرمایا : یہ وہ پست ہمت اور کوتاہ نظر لوگ ہیں جن کے دلوں میں محبت الٰہی اور شوق وصل کی کوئی چنگاری موجود نہیں رہی اور انکی تڑپ صادق کا نور بالکل بجھ چکا ہے اور وہ کوتاہ نظر جو دنیوی زندگی اور اس کی زیب وزینت پر مفقون اور اس کے آرام و آسائش پر شاداں وفرحاں ہیں جو اللہ تعالیٰ کی عظمت کی دلیلوں کی طرف توجہ ہی نہیں کرتے ان کا ٹھکانہ آتش جہنم کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے ؟ وہ جہنم رسید ہوں گے تو کیوں ؟ اس لئے کہ انکے اعمال کا نتیجہ ہی ایسا ہوگا کیونکہ قانون الٰہی اس طرح واقع ہوا ہے کہ جو آج بوئو گے وہی کل کاٹو گے ۔ اس اصول کے مطابق جو کچھ ان کو ملے گا وہ خود انہی کے کسب و کمائی کا نتیجہ ہوگا ان پر کوئی زیادہ نہیں ہوگی۔
Top