Tafseer-e-Madani - Yunus : 9
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ یَهْدِیْهِمْ رَبُّهُمْ بِاِیْمَانِهِمْ١ۚ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهِمُ الْاَنْهٰرُ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک يَهْدِيْهِمْ : انہیں راہ دکھائے گا رَبُّھُمْ : ان کا رب بِاِيْمَانِهِمْ : ان کے ایمان کی بدولت تَجْرِيْ : بہتی ہوں گی مِنْ : سے تَحْتِهِمُ : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں فِيْ : میں جَنّٰتِ : باغات النَّعِيْمِ : نعمت
(اس کے برعکس جو لوگ ایمان لائے اور (اس کے مطابق) انہوں نے نیک کام بھی کئے، بیشک ان کا رب ان کو نوازے گا ہدایت (کے نور) سے، ان کے ایمان (و یقین) کی بناء پر بہہ رہی ہوں گی ان کے نیچے سے طرح طرح کی نہریں،2 نعمتوں بھری جنتوں میں
16 ۔ دولت ایمان و یقین سرفرازی دارین کا ذریعہ و وسیلہ : سو نور ایمان و یقین سے سرفرازی اصل حقیقی اور سب سے بڑی سرفرازی ہے کہ ایمان و یقین والوں کو ان کا رب ہدایت کے نور سے نوازتا ہے جس سے ان کو راہ حق وصواب کو سمجھنا اور پہچاننا بھی سہل اور آسان ہوجاتا ہے اور اس پرچلنا بھی اور ان کیلئے ان کی منزل حیات بھی واضح ہوجاتی ہے اور اس کے لئے صحیح راستہ اور طریق کار بھی۔ نیز ایسوں کو اس کے لئے ان کو محنت اور عمل کی توفیق بھی مل جاتی ہے۔ سبحانہ اللہ۔ کیسی عظیم الشان، پاکیزہ، ورح پرور اور انقلاب آفرین قوت ہے یہ ایمان و یقین کی قوت جو انسان کے لئے دارین کی سعادت و سرخروئی کی راہوں کو آسان کردیتی ہے۔ فالحمدللہ الذی شرفنا بنورالایمان۔ فزدنا اللہم ایمانا ویقینا بک وبوعدک ووعیدک وحبافیک وفیماتحب وترضی من القول والعمل۔ انک سمیع قریب مجیب للدعوات۔ سو یہ نور ایمان و یقین کے اہم اور پاکیزہ آثاروثمرات میں سے ہے کہ اس سے انسان کی زندگی اس طرح سہل پاکیزہ اور بابرکت بن جاتی ہے اور وہ اس راہ حق و ہدایت پر گامزن ہوجاتا ہے جو جنت اور اس کی نعیم مقیم سے سرفرازو بہرہ مند کرنے والی واحدراہ ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اس کے مطابق نیک عمل بھی کیے تو ان کو ان کا رب ان کے اس ایمان و یقین کی بناپرہدایت سے نوازے گا اور ان کو نعمتوں بھری ان جنتوں سے سرفراز فرمائے گا جن کے نیچے سے بہہ رہی ہونگی طرح طرح کی عظیم الشان نہریں۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید۔
Top