Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 31
وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ خَشْیَةَ اِمْلَاقٍ١ؕ نَحْنُ نَرْزُقُهُمْ وَ اِیَّاكُمْ١ؕ اِنَّ قَتْلَهُمْ كَانَ خِطْاً كَبِیْرًا
وَلَا تَقْتُلُوْٓا : اور نہ قتل کرو تم اَوْلَادَكُمْ : اپنی اولاد خَشْيَةَ : ڈر اِمْلَاقٍ : مفلسی نَحْنُ : ہم نَرْزُقُهُمْ : ہم رزق دیتے ہیں انہیں وَاِيَّاكُمْ : اور تم کو اِنَّ : بیشک قَتْلَهُمْ : ان کا قتل كَانَ : ہے خِطْاً كَبِيْرًا : گناہ بڑا
اور اپنی اولاد کو قتل نہیں کرنا تنگ دستی کے خوف سے، کہ روزی ہم ہی دیتے ہیں ان کو بھی، اور تم کو بھی، بلاشبہ (بےگناہوں) کا قتل کرنا بڑا بھاری گناہ ہے
58۔ ہر کسی کی روزی اللہ تعالیٰ ہی کے ذمے :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ” روزی سب کو ہم ہی دیتے ہیں ان کو بھی اور تم کو بھی “ کہ روزی رساں سب کے ہم ہی ہیں۔ اور جب روزی سب کی ہمارے ذمے ہے تو پھر تمہارے لئے اپنی اولاد کو تنگ دستی کے خوف سے قتل کرنا کس طرح جائز ہوسکتا ہے ؟ پس تم لوگ اپنی جہالت کی بناء پر اور شیطان کی اکساہٹ کے نتیجے میں کبھی بھی اپنی اولاد کے قتل کرنے کی اس ہولناک اور وحشیانہ جرم کا ارتکاب نہ کرنا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ کہ بچوں کو خود قتل کرنا اور اس قسم کے ادہام کی بنا پر قتل کرنا بڑا ہی وحشیانہ اور سنگدلانہ فعل اور ہولناک گناہ ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top