Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 30
اِنَّ رَبَّكَ یَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یَقْدِرُ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ بِعِبَادِهٖ خَبِیْرًۢا بَصِیْرًا۠   ۧ
اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تیرا رب يَبْسُطُ : فراخ کردیتا ہے الرِّزْقَ : رزق لِمَنْ يَّشَآءُ : جس کا وہ چاہتا ہے وَيَقْدِرُ : اور تنگ کردیتا ہے اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے بِعِبَادِهٖ : اپنے بندوں سے خَبِيْرًۢا : خبر رکھنے والا بَصِيْرًا : دیکھنے والا
بیشک تمہارا رب روزی کشادہ کرتا ہے جس کے لئے چاہتا ہے، اور تنگ فرماتا ہے (جس کے لئے چاہتا ہے) ، بیشک وہ اپنے بندوں سے پوری طرح باخبر بھی ہے، اور سب کچھ دیکھتا (سنتا) بھی،3
57۔ روزی کی تنگی و کشادگی اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت واختیار میں :۔ سو اس سے اہم اور بنیادی حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ روزی کی تنگی اور کشادگی کا معاملہ اللہ تعالیٰ ہی کے قبضہ قدرت واختیار میں ہے، چناچہ ارشاد فرمایا گیا اور حرف ان کی تاکید کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ بیشک تمہارا رب روزی کشادہ کرتا ہے جس کیلئے چاہتا ہے اور تنگ کرتا ہے جس کیلئے چاہتا ہے، بیشک وہ اپنے بندوں سے پوری طرح باخبر بھی ہے۔ اور سب کچھ دیکھتا جانتا بھی ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اس لیے وہ اپنے بندوں کے حالات سے پوری طرح باخبر بھی ہے اور ان کو سنتا دیکھتا بھی ہے اور اس کا ہر حکم و فیصلہ حق وصدق اور اس کے بندوں کے لئے ہر لحاظ سے بہتر ہوتا ہے سبحانہ وتعالیٰ ۔ پس اسی کے حکم کی پابندی کرو۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی مایحب ویرید بکل حال من الاحوال۔ وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ۔
Top