Tafseer-e-Madani - Al-Anbiyaa : 41
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَ : اور لَقَدِ اسْتُهْزِئَ : البتہ مذاق اڑائی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کی مِّنْ قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : آگھیرا (پکڑ لیا) بِالَّذِيْنَ : ان کو جنہوں نے سَخِرُوْا : مذاق اڑایا مِنْهُمْ : ان میں سے مَّا : جو كَانُوْا : تھے بِهٖ : اس کے ساتھ (کا) يَسْتَهْزِءُوْنَ : مذاق اڑاتے تھے
اور اے پیغمبر ! آپ ان کی ٹھٹھا بازی سے دلگیر نہ ہوں کیونکہ یقینی طور پر آپ سے پہلے رسولوں کا بھی مذاق اڑایا گیا مگر انجام کار ان میں سے ان لوگوں کا جو مذاق اڑایا کرتے تھے گھیر لیا اسی چیز نے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے1
54 اہل باطل کی طرف سے اہل حق کا مذاق و استہزاء : سو اہل باطل کی طرف سے اہل حق کا ہمیشہ ہی مذاق اڑایا گیا۔ یہاں تک کہ حضرات انبیاء و رسل کا بھی مذاق اڑایا گیا۔ تو آج کے ان فرزندان کفر و باطل کا یہ طریقہ و وطیرہ کوئی نئی اور انوکھی چیز نہیں بلکہ پہلے سے ایسا ہوتا آیا ہے۔ مگر اس کا وبال خود ان ہی پر پڑے گا۔ جیسا کہ ان سے پہلوں کے ساتھ ہوچکا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ پس اس ارشاد ربانی میں ایک طرف تو آنحضرت ۔ ﷺ ۔ کے لئے اور پھر آپ ﷺ کے واسطے سے آپ کی امت کے ہر داعی حق کے لئے تسلی کا بڑا سامان ہے اور دوسری طرف اس میں منکرین و مکذبینِ حق کیلئے سخت تنبیہ و تذکیر بھی کہ وہ حق اور اہل حق سے مذاق اور استہزاء سے باز آجائیں اور اپنے احوال واطوار کی اصلاح کرلیں کہ حق اور اہل حق سے مذاق و استہزاء کا انجام بہت ہی برا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور اس کا نتیجہ بڑا ہولناک ہوتا ہے جیسا کہ اگلے حاشیے میں آ رہا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ایسی ہر برائی اور اس کے ہر شائبے سے ہمیشہ محفوظ اور اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین۔ 55 حق سے مذاق اڑانے کا انجام نہایت برا ۔ والعیاذ باللہ : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ حق اور اہل حق سے مذاق و استہزاء کا انجام بہرحال بہت برا ہے جو ان کو بہرحال بھگتنا ہوگا۔ سو اس سے پہلے جن لوگوں نے حق کا مذاق اڑایا آخرکار ان کو گھیر لیا اسی چیز نے جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ پس اس میں درس عبرت ہے دور حاضر کے ان کفار ناہنجاز کے لئے جو حق اور اہل حق کا مذاق اڑاتے ہیں کہ وہ اس سے سبق لیں اور اپنی اس روش بد سے باز آجائیں۔ ورنہ جو انجام ان کے ان بڑوں اور پیش رؤوں کا ہوچکا ہے وہ ان کا بھی ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا قانون بےلاگ اور سب کیلئے یکساں اور ایک برابر ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو حق اور اہل حق کا مذاق اڑانے والوں کا انجام بڑا ہی برا اور نہایت ہی ہولناک ہے۔ اور ربِّ رحمن اپنی رحمت بےپایاں سے جو ایسے بدبختوں کو ڈھیل دے رہا ہے اس سے ان کو دھوکے میں نہیں پڑنا چاہیئے بلکہ اس کی طرف سے ملنے والی اس فرصت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے حال اور اپنی روش کی اصلاح کرلینی چاہیئے قبل اس سے کہ اس کا ہولناک انجام انکو اپنی گرفت میں لے لے۔ کیونکہ برائی کا برا انجام ایسے لوگوں کو بہرحال بھگتنا ہوگا ۔ { وَلاَ یَحِیْقُ الْمَکْرَ السَّیِّئُ الاَّ بِاَہْلِہ } (فاطر :43) ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top