Tafseer-e-Madani - Ash-Shu'araa : 7
اَوَ لَمْ یَرَوْا اِلَى الْاَرْضِ كَمْ اَنْۢبَتْنَا فِیْهَا مِنْ كُلِّ زَوْجٍ كَرِیْمٍ
اَوَلَمْ يَرَوْا : کیا انہوں نے نہیں دیکھا اِلَى الْاَرْضِ : زمین کی طرف كَمْ : کس قدر اَنْۢبَتْنَا : اگائیں ہم نے فِيْهَا : اس میں مِنْ كُلِّ : ہر قسم زَوْجٍ : جوڑا جوڑا كَرِيْمٍ : عمدہ
کیا یہ لوگ اپنی پیش پا افتادہ اس زمین کو ہی نہیں دیکھتے کہ ہم نے اس میں کتنی ہی وافر مقدار میں ہر طرح کی عمدہ چیزیں اگائی ہیں۔
6 زمین کی نشانیوں میں نگاہ عبرت ڈالنے کی دعوت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا ان لوگوں نے اس زمین کو نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح اس میں قسما قسم کی نفع بخش چیزیں اگائی ہیں " تو کیا یہ ہماری اس قدرت کی کوئی کم نشانی ہے ؟ بھلا اس وحدہ لاشریک کے سوا اور کس کے بس میں ہے کہ وہ زمین سے اگنے والی طرح طرح کی ان عمدہ اور نفع بخش چیزوں میں سے کوئی ایک بھی اگا سکے ؟ اور اگانا تو درکنار آج تک کوئی بڑے سے بڑا دہریہ بھی اس کا کوئی دعوٰی نہیں کرسکا اور نہ کبھی کرسکتا ہے کہ یہ کام اس نے یا اس جیسی کسی اور مخلوق نے کیا ہے۔ تو پھر وہ کون ہوسکتا ہے جو خداوند قدوس کی اس قدرت میں شرکت کا دم مار سکے ؟ سو اس طرح قدرت خداوندی کے یہ کھلے دلائل اثبات توحید کے ساتھ ساتھ شرک کی بھی جڑ کاٹ کر رکھ دیتے ہیں ۔ والحمد للہ رب العالمین ۔ سو آخر یہ لوگ عذاب مانگنے کی بجائے انہی دلائل میں غور کیوں نہیں کرتے ؟ ان کی عقلوں کو کیا ہوگیا ؟۔
Top