Jawahir-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 60
یَحْسَبُوْنَ الْاَحْزَابَ لَمْ یَذْهَبُوْا١ۚ وَ اِنْ یَّاْتِ الْاَحْزَابُ یَوَدُّوْا لَوْ اَنَّهُمْ بَادُوْنَ فِی الْاَعْرَابِ یَسْاَلُوْنَ عَنْ اَنْۢبَآئِكُمْ١ؕ وَ لَوْ كَانُوْا فِیْكُمْ مَّا قٰتَلُوْۤا اِلَّا قَلِیْلًا۠   ۧ
يَحْسَبُوْنَ : وہ گمان کرتے ہیں الْاَحْزَابَ : لشکر (جمع) لَمْ يَذْهَبُوْا ۚ : نہیں گئے ہیں وَاِنْ يَّاْتِ : اور اگر آئیں الْاَحْزَابُ : لشکر يَوَدُّوْا : وہ تمنا کریں لَوْ اَنَّهُمْ : کہ کاش وہ بَادُوْنَ : باہر نکلے ہوئے ہوتے فِي الْاَعْرَابِ : دیہات میں يَسْاَلُوْنَ : پوچھتے رہتے عَنْ : سے اَنْۢبَآئِكُمْ ۭ : تمہاری خبریں وَلَوْ : اور اگر كَانُوْا : ہوں فِيْكُمْ : تمہارے درمیان مَّا قٰتَلُوْٓا : جنگ نہ کریں اِلَّا : مگر قَلِيْلًا : بہت کم
یہ سمجھ رہے ہیں کہ حملہ آور گروہ ابھی تک گئے نہیں اور اگر وہ لشکر پر حملہ آور ہوجائیں تو ان لوگوں کی خواہش یہ ہوگی کہ کہیں باہر گاؤں میں جا کر دیہاتیوں کے بیچ میں رہیں) اور وہیں سے ہو کر (تمہارے حالات کے بارے میں پوچھتے رہیں اور اگر یہ تمہارے درمیان ہوتے بھی تو لڑائی میں حصہ نہ لیتے مگر بہت کم1
39 منافقوں کی انتہائی بزدلی کا ایک نمونہ اور مظہر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ حملہ آور ابھی تک گئے نہیں اور وہ لشکر اگر ان پر دوبارہ حملہ کردیں تو ان کی خواہش یہ ہوگی کہ یہ کہیں باہر جا کر کسی گاؤں میں دیہاتیوں کے بیچ میں رہیں اور وہیں سے ہو کر یہ تمہارے حالات کے بارے میں پوچھتے رہیں۔ سو یہ ان کی بزدلی کی انتہاء ہے۔ نیز یہاں سے قرآن پاک کا ایک اور معجزہ بھی سامنے آیا کہ قرآن پاک ان کے دلوں کے احوال کی خبر اس طرح دے رہا ہے اور ان کے اندر کی کیفیات کو اس صراحت و وضاحت سے بیان فرما رہا ہے جس سے یہ امر واضح ہوجاتا ہے کہ یہ کلام کسی بشر کا کلام نہیں ہوسکتا۔ بلکہ یہ اس ذات اقدس و اعلیٰ کا کلام صدق نظام ہے جو کہ علیْمٌ بِذَات الصُّدوُر ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف یہ منافقوں کی بزدلی کا ایک نمونہ اور مظہر ہے کہ دشمنوں کی جماعتیں تو پسپا ہو کر اپنے اپنے ٹھکانوں پر واپس پہنچ گئیں لیکن ان لوگوں کے دلوں پر انکا خوف بدستور مسلط ہے۔ اور یہی نتیجہ ہوتا ہے نور ایمان و یقین سے محرومی کا۔ جبکہ مومن صادق اپنی قوت ایمانی کی بنا پر ہمیشہ مطمئن رہتا ہے اور وہ اپنے ایمان و یقین کی بنا پر اپنے لیے ہر حالت کو بہتر ہی سمجھتا ہے ۔ والحمد للہ جل وعلا -
Top