Tafseer-e-Madani - Az-Zumar : 59
بَلٰى قَدْ جَآءَتْكَ اٰیٰتِیْ فَكَذَّبْتَ بِهَا وَ اسْتَكْبَرْتَ وَ كُنْتَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
بَلٰى : ہاں قَدْ جَآءَتْكَ : تحقیق تیرے پاس آئیں اٰيٰتِيْ : میری آیات فَكَذَّبْتَ : تو تو نے جھٹلایا بِهَا : انہیں وَاسْتَكْبَرْتَ : اور تو نے تکبر کیا وَكُنْتَ : اور تو تھا مِنَ : سے الْكٰفِرِيْنَ : کافروں
(اور اس وقت اسکو یہ جواب ملے کہ) کیوں نہیں یقینا آئیں تیرے پاس میری آیتیں مگر تو نے ان کو جھٹلایا اور تو اپنی (جھوٹی) بڑائی کے گھمنڈ میں ہی مبتلا رہا اور تو کافروں ہی میں شامل رہا
105 استکبار خرابی و فساد کی جڑ بنیاد ۔ والعیاذ باللہ : سو اس سے معلوم ہوا کہ استکبار یعنی اپنی بڑائی کا گھمنڈ حق سے محرومی کا ایک بنیادی عنصر اور بڑا سبب ہے ۔ اللہ اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین۔ بہرکیف اس روز عذر کرنے والوں کو جواب دیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے تو تمہاری ہدایت کیلئے اپنی آیتیں تو ضرور نازل فرمائی تھیں لیکن تم نے اپنے استکبار کی بنا پر اور اپنی بڑائی کے گھمنڈ میں انکا انکار کیا۔ اور تم کافروں ہی میں سے بنے رہے جسکے نتیجے میں تم اس انجام کو پہنچ کر رہے۔ سو اب تم اپنے اس استکبار اور کیے کرائے کا بھگتان بھگتو ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اس ارشاد سے ایسے بدبختوں کی بیماری اور اس کے نتیجہ وانجام اور بیماری کے سبب اور باعث تینوں کو بیان فرما دیا گیا۔ سو بیماری ہے کفر و انکار جو کہ بیماریوں کی بیماری ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور اس کا نتیجہ و انجام ہے دوزخ کی دہکتی بھڑکتی آگ ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور اس ہولناک بیماری کا سبب اور باعث ہے اعراض و استکبار ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اور ہر موقع و مقام پر اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔ 106 کفر کا انجام اور کافر کی تذلیل و تحقیر ۔ والعیاذ باللہ : سو کافر کو اس کے کفر کے انجام تک پہنچنے پر اس کے قطع عذر اور اس کی تذلیل و تحقیر کے لیے کہا جائے گا کہ " تو کافروں ہی میں شامل رہا ہے "۔ خواہ علانیہ کھلے کافروں میں شامل رہا ہو اور خواہ نام تو اسلام کا لیتا اور کام کفر کا کرتا رہا۔ کہ الفاظ کا عموم ان دونوں ہی صورتوں کو شامل ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اللہ تعالیٰ نے تو اپنے بندوں کی ہدایت کیلئے اپنی آیتیں تو ضرور اتاری تھیں کہ اپنے بندوں کی ہدایت و راہنمائی کو اس نے اپنے وعدئہ کرم کی بنا پر اپنے ذمے لے رکھا ہے۔ اسکا ارشاد ہے ۔ { اِنَّ عَلَیْنَا لَلْہُدٰی } ۔ (اللیل : 12) ۔ مگر تم لوگوں نے اپنے استکبار کی بنا پر ان سے منہ موڑا۔ اور تم کافروں ہی میں شامل رہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو کافر کو اپنے کفر کے نتیجے میں اس ہولناک انجام سے بھی دوچار ہونا پڑے گا اور ساتھ ہی اس کو تحقیر و تذلیل کے ایسے مختلف مراحل سے بھی گزرنا پڑے گا ۔ ۔ والعیاذ باللہ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی پناہ اور اپنے حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top