Tafseer-e-Madani - Al-Ghaafir : 41
وَ یٰقَوْمِ مَا لِیْۤ اَدْعُوْكُمْ اِلَى النَّجٰوةِ وَ تَدْعُوْنَنِیْۤ اِلَى النَّارِؕ
وَيٰقَوْمِ : اور اے میری قوم مَالِيْٓ : کیا ہوا مجھے اَدْعُوْكُمْ : میں بلاتا ہوں تمہیں اِلَى : طرف النَّجٰوةِ : نجات وَتَدْعُوْنَنِيْٓ : اور بلاتے ہو تم مجھے اِلَى : طرف النَّارِ : آگ (جہنم)
اور اے میری قوم یہ کیا ماجرا ہے کہ میں تم کو بلا رہا ہوں نجات (کے راستے) کی طرف اور تم مجھے بلا رہے ہو (دوزخ کی ہولناک) آگ کی طرف ؟
84 منکرین و مشرکین کے دلوں پر ایک زوردار دستک : سو یہ اس مرد مومن کی طرف سے اپنی قوم کے قلب و ضمیر پر ایک زوردار دستک تھی۔ سو اس مرد مومن نے اپنی قوم کو جھنجھوڑتے ہوئے اور ان کے دلوں پر دستک دیتے ہوئے ان سے کہا کہ " اے میری قوم ! یہ کیا ماجرا ہے کہ میں تم لوگوں کو بلاتا ہوں نجات کی طرف اور تم مجھے بلاتے ہو دوزخ کی طرف "۔ یعنی میں تو تم کو ایمان و توحید کی دعوت دیتا ہوں جو کہ کامیابی اور فلاح و نجات کی راہ ہے اور تم مجھے کفر و شرک کی دعوت دیتے ہو جو کہ نرا دوزخ ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو تم لوگ کیسے لوگ ہو اور تمہاری عقلوں کو کیا ہوگیا ہے کہ تم اس قدر واضح فرق کو بھی نہیں سمجھتے اور ہدایت و نجات کی راہ سے منہ موڑ کر دوزخ اور دائمی تباہی کی طرف بڑھے چلے جارہے ہو۔ اور داعی مخلص کی دعوت سے روگردانی کرکے اپنے لیے ہولناک انجام اور دائمی خسارے کا سامان کرتے ہو۔ سو اس طرح اس مرد مومن نے نہایت دلسوزی سے ان لوگوں کو جھنجھوڑنے اور انکے ضمیروں پر دستک دینے کی کوشش کی لیکن جہاں کفر و باطل کی دبیز تہیں جم چکی ہوں وہاں پر ایسی باتوں کا کیا اثر ہوسکتا ہے ۔ والعیاذ باللہ -
Top