Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 84
وَ هُوَ الَّذِیْ فِی السَّمَآءِ اِلٰهٌ وَّ فِی الْاَرْضِ اِلٰهٌ١ؕ وَ هُوَ الْحَكِیْمُ الْعَلِیْمُ
وَهُوَ الَّذِيْ : اور وہ اللہ وہ ذات ہے فِي السَّمَآءِ : جو آسمان میں اِلٰهٌ : الہ ہے وَّفِي الْاَرْضِ : اور زمین میں اِلٰهٌ : الہ ہے ۭ وَهُوَ الْحَكِيْمُ الْعَلِيْمُ : اور وہ حکمت والا ہے، علم والا ہے
اور وہ (اللہ) وہی ہے جو کہ معبود برحق ہے آسمان میں بھی اور زمین میں بھی اور وہی ہے بڑا حکمت والا سب کچھ جانتا2
109 معبود برحق اللہ تعالیٰ ہی ہے : سو ارشاد فرمایا گیا اور کلمات حصر کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ " وہی اللہ معبود ہے آسمان میں بھی زمین میں بھی "۔ یعنی معبود حقیقی آسمان و زمین کی اس ساری کائنات میں بہرحال وہی وحدہ لاشریک ہے۔ اس کے سوا جو لوگ دوسرے خود ساختہ اور من گھڑت خداؤں کی پوجا پاٹ کرتے ہیں وہ سراسر ظلم اور شرک کا ارتکاب کرتے ہیں۔ اور اس طرح وہ خود اپنی ہی ہلاکت و تباہی کا سامان کرتے ہیں جس کا بھگتان ان کو بہرحال بھگتنا ہوگا۔ اور نہایت ہی ہولناک عذاب کی صورت میں بھگتنا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ معبود برحق آسمانوں اور زمین کی اس پوری کائنات میں بہرحال وہی وحدہ لاشریک ہے۔ اور تنہا اسی کا حکم و ارشاد اور مشیت و ارادہ انکے اندر کارفرما ہے۔ اور آسمان و زمین دونوں اور انکے درمیان پائی جانے والی بیشمار اور بےحد و حساب مخلوق کے اندر پایا جانے والے توافق اس امر کی کھلی دلیل اور واضح ثبوت ہے کہ اس پوری کائنات میں اور اس کی ہر چیز پر حکم و ارادہ اسی وحدہ لاشریک کا چلتا ہے۔ اور یہ سب چیزیں ایک ہی خدائے قادر وقیوم کی مشیت کے تحت کام کرتی ہیں۔ اگر انکے اندر متعدد ارادے کارفرما ہوتے تو یہ حکمتوں بھرا نظام کبھی کا درہم برہم ہوگیا ہوتا۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { لَوْ کَانَ فِیْہِمَا آلِہَۃٌ الاَّ اللّٰہُ لَفَسَدَتَا } ۔ (الانبیائ : 22) ۔ سو کفر و شرک دمار و فساد کی جڑ بنیاد ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top