Tafseer-al-Kitaab - Hud : 109
وَ لَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَئٰتُ فِی الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِۚ
وَلَهُ الْجَوَارِ : اور اسی کے لیے ہیں جہاز الْمُنْشَئٰتُ : اونچے اٹھے ہوئے فِي الْبَحْرِ : سمندر میں كَالْاَعْلَامِ : اونچے پہاڑوں کی طرح
پس (اے پیغمبر، ) یہ لوگ جو (اللہ کے سوا دوسری ہستیوں کی) پرستش کرتے ہیں اس کے بارے میں تم کسی شک میں نہ پڑنا۔ یہ تو (بس لکیر کے فقیر بنے ہوئے) اسی طرح پرستش کررہے ہیں جس طرح (ان سے) پہلے ان کے باپ دادا پرستش کرتے تھے اور (قیامت کے دن) ہم ان (کے اعمال کے نتائج) کا حصہ انھیں بےکم وکاست پورا پورا دینے والے ہیں۔
[56] یعنی بہ تقاضائے بشریت تم کو یہ واہمہ نہ گزرے کہ اس کثرت سے جو بت پرستی ہو رہی ہے تو اتنے لوگوں نے ایک غلط بات پر کیونکر اجماع کرلیا۔ آگے بتلا دیا کہ یہ لوگ بھیڑ چال کے طور پر ایک دوسرے کی اندھی تقلید کرتے چلے آ رہے ہیں۔
Top